ہم سب ختم نبوت کے محافظ ہیں، حکومت کو صورتحال کا مکمل طور پر ادراک ہے،

چند افراد نے عملاً لاکھوں لوگوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، آج بھی سیکیورٹی فورسز کے ذریعے فیض آباد کو خالی کرا سکتے ہیں، مصدقہ اطلاعات ہیں کہ چند شرپسند موجود ہیں جو لاشیں گرانا چاہتے ہیں وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کی صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 23 نومبر 2017 19:04

ہم سب ختم نبوت کے محافظ ہیں، حکومت کو صورتحال کا مکمل طور پر ادراک ہے،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2017ء) وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ ہم سب ختم نبوت کے محافظ ہیں، حکومت کو صورتحال کا مکمل طور پر ادراک ہے، چند افراد نے عملاً لاکھوں لوگوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، آج بھی سکیورٹی فورسز کے ذریعے فیض آباد کو خالی کرا سکتے ہیں، مصدقہ اطلاعات ہیں کہ چند شرپسند موجود ہیں جو لاشیں گرانا چاہتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے تقریب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے دوران کیا۔ وفاقی نے کہا کہ ختم نبوت کے حوالہ سے کوئی تنازعہ نہیں ہے، یہ گروہ پھر انتخابات کا التواء چاہتا ہے، مسلم لیگ (ن) کے مخالف حلقوں نے اس گروپ کی الیکشن میں حمایت کی، ہم نے محض شک کی بنیاد پر بھی ترمیم کی اجازت دی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمانی کمیٹی میں مذہبی جماعتوں کے نمائندے بھی موجود تھے، یہ بل خفیہ طریقہ سے نہیں بنا، کسی نے سینیٹ سے پہلے اعتراض تک نہیں اٹھایا، یہ قانون وزارت قانون نے نہیں بنایا، وزیر قانون نے اس قانون کو مزید مؤثر کر دیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وزیر قانون زیر یا زبر کی بھی تبدیلی کا اختیار نہیں رکھتا، یہ بڑا حساس مسئلہ ہے، ختم نبوت کا قانون مزید مضبوط ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت پر یہ موصوف سیاست کر رہے ہیں، ریاست ان لوگوں کے آگے سرنڈر نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ یہ لال مسجد اور ماڈل ٹائون جیسا واقعہ ڈھونڈ رہے ہیں، ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ اپیل کرتا ہوں کہ ہم سے جائز مطالبہ کیا جائے، کسی کو سیاست نہیں چمکانے دیں گے، دھونس دھاندلی سے وکٹ نہیں گرے گی۔ احسن اقبال نے کہا کہ وزیر قانون کے استعفیٰ کا مطالبہ محض ایک ضد ہے۔ انہو ں نے کہا کہ سڑک پر بیٹھ کر استعفیٰ نہیں لیا جا سکتا، اگلے 24 گھنٹوں میں اہم اعلانات ممکن ہیں، وزیر قانون سے صرف پارلیمنٹ استعفیٰ لے سکتی ہے۔

متعلقہ عنوان :