مقدمات کے جلد فیصلوں سے عام آدمی کی زندگی پر مثبت اثر پڑے گا‘جسٹس سید منصور علی شاہ

پنجاب کی عدلیہ پاکستانی شہریوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے،صوبہ کی عدلیہ میں لائی جانے والی تمام اصلاحات کا مقصد مقدما ت کی شیلف لائف کم کرنا ہے‘چیف جسٹس کاتقریب سے خطاب

جمعرات 23 نومبر 2017 19:02

مقدمات کے جلد فیصلوں سے عام آدمی کی زندگی پر مثبت اثر پڑے گا‘جسٹس ..
لندن /لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2017ء) چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سید منصور علی شاہ نے کہا ہے کہمقدمات کے جلد فیصلوں سے عام آدمی کی زندگی پر مثبت اثر پڑے گا، پنجاب کی عدلیہ پاکستانی شہریوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے اپنے تمام تر وسائل بروئے کار لا رہی ہے،صوبہ کی عدلیہ میں لائی جانے والی تمام اصلاحات کا مقصد مقدما ت کی شیلف لائف کم کرنا ہے۔

فاضل چیف جسٹس نے ان خیالات کا اظہار لندن کے مقامی ہوٹل میں منعقدہ ایک استقبالیہ تقریب میں کیاجس کا انعقاد ورلڈ کانگرس آف اووسیز پاکستانیز کی جانب سے کیا گیا تھا۔فاضل چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ اور ضلعی عدلیہ کے ججز پر مشتمل ایک وفد کے ہمراہ لندن کے دورہ پر ہیں۔ عدالتی وفد میںکے اراکین جسٹس مامون راشد شیخ ، جسٹس محمد فرخ عرفان خان، جسٹس علی اکبر قریشی ، ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج راولپنڈی سہیل ناصر ، محمد اکمل خان، ڈائر یکٹر جنرل ، ڈائر یکٹوریٹ آف ڈسٹر کٹ جوڈیشری مسزعائشہ خالد، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اور سیشن جج ،سینئرانسٹریکٹر پنجاب جوڈیشری اکیڈمی محسن ممتاز ، سول جج،ریسرچ آفیسر، لاہور ہائیکورٹ اور ایڈیشنل رجسٹرارآئی ٹی لاہور ہائیکورٹ جمال احمد شامل ہیں۔

(جاری ہے)

چیف جسٹس سید منصور علی شاہ نے کہا کہ مقدمات کے جلد فیصلوں سے عام آدمی کی زندگی پر مثبت اثر پڑے گا، فاضل چیف جسٹس نے تقریب کے شرکاء کو سائلین و وکلاء کی سہولت کیلئے لاہور ہائی کورٹ میں سہولت سنٹرز، ہیلپ لائن 1134 اور صوبہ بھر کے 36 اضلاع میں مصالحتی مراکزکے قیام اور لاہور ہائی کورٹ میں انٹر پرائز آئی ٹی سسٹم کے نٖفاذ کے بارے میں بھی بتایا۔

فاضل چیف جسٹس نے لندن دورہ کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اس دورہ سے پنجاب اور برطانوی عدلیہ کے درمیان بہترین روابط کو فروغ دیا جائے گا اور برطانوی عدلیہ کے تجربات اور اصلاحات سے مستفید ہونے کا موقع ملے گا۔ فاضل چیف جسٹس نے اووسیز پاکستانیوں کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بتایا کہ پنجاب کے تمام اضلاع میں اووسیز پاکستانیوں کے مقدمات کی سماعت کیلئے علیحدہ ٹرائل کورٹس تشکیل دیئے گئے ہیںجہاں چھ ماہ کے قلیل عرصہ میں معاملات کو نمٹایا جائے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ اووسیز پاکستانیوں کے مقدمات کا ڈیٹا لاہور ہائی کورٹ کی ویب سائٹ پر باقاعدگی سے اپ لوڈ کیا جاتا ہے تاہم انہوں نے اووسیز پاکستانی کمیونٹی، اووسیز پاکستانیز کمیشن اور ورلڈ کانگرس کے ساتھ مل کر اووسیز پاکستانیوں کے مقدمات کو حل کرنے پر بھی زور دیا۔ فاضل چیف جسٹس نے استقبالیہ تقریب کے انعقاد پر اووسیز پاکستانی کمیونٹی اور ورلڈ کانگرس کا شکریہ بھی ادا کیا۔

قبل ازیں چیف جسٹس سید منصور علی شاہ کی قیادت میں لاہور ہائی کورٹ کے وفد نے رائل کورٹس آف جسٹس کا دورہ کیا اور ڈائریکٹر ٹریننگ جج کرسٹا کرسٹن سن ، چیف ایجوکیشن آفسیر جوڈیشل کالج شرڈین گرین لینڈ اور ہیڈ آف جوڈیشل ایجوکیشن ٹیم مائیکل آسٹن سے بھی ملاقات کی۔ ملاقات میں ججز اور عملے کی ٹریننگ، فاصلاتی تربیتی کورسز اور موثر کارکردگی میکینزم مرتب کرنے کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ جج کرسٹا اور مس شرڈین نے برطانیہ میں جوڈیشل ٹریننگ فریم ورک پر تفصیلی بریفنگ بھی دی ۔ فاضل چیف جسٹس نے لاہور ہائی کورٹ کی جانب سے مذکورہ ججز کو سونیئر بھی دیئے۔

متعلقہ عنوان :