میدانوں سے ایوانوں تک سازشوں کا مقابلہ کیا، علامہ ساجد نقوی

ملک میں امن و امان کو قائم کرناہماری ذمہ داری ہے، ہم نے اس ملک میں اتحاد و وحدت کو فروغ دیا ہے، ہم کسی کو کبھی دھمکی نہیں دیتے کیونکہ دھمکی وہ دیتا ہے جو کمزور ہو، ہم کمزور نہیںہیںہم اس ملک کے طاقتور اور آزاد شہری ہیں،قائد ملت جعفریہ

جمعرات 23 نومبر 2017 18:48

راولپنڈی /اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 نومبر2017ء) قائد ملت جعفریہ پاکستان سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ہمارے بارے میںگزشتہ سال یہاں کیے گئے خطاب سے غلط فہمیاں پیدا کی گئیں، جو لوگ رپورٹ کرتے ہیں اٴْنہوں نے انصاف نہیں کیا، ہم کسی کو کبھی دھمکی نہیں دیتے کیونکہ دھمکی وہ دیتا ہے جو کمزور ہو،ہم کمزور نہیںہیں،ہم اس ملک کے طاقتور اور آزاد شہری ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے امام بارگاہ قصر زینب بھکر میں تحریک پاکستان کے سرگرم رہنما گولڈ میڈلسٹ تحریک پاکستان اور اسلامی تحریک کے مرکزی نائب صدر سید وزارت حسین نقوی ایڈووکیٹ او ر تحریک کے سابق مرکزی سیکریٹری جنر ل شہید انور علی آخونزادہ کی برسی کے موقع پر اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

قائد ملت جعفریہ علامہ ساجد نقوی کا مزید کہنا تھا کہ ہم ایک فکر اور نظریہ رکھتے ہیں ، نظریہ کبھی اوچھے ہتھکنڈوں سے روکا نہیں جا سکتا، تم نے دیکھ لیا کہ ہمارے خلاف کروڑوں روپے خرچ کیے گئے لیکن ہم اس سے بھی زیادہ کامیاب ہوئے، کونسی سازش ہے جوہمارے خلاف نہیں کی گئی، ہم نے میدانوں سے لے کر ایوانوں تک ان سازشوں کا مقابلہ کیا، انہوںنے کہا کہ پاکستان کا آئین ہمیں عزاداری سیدالشہداء منانے کا حق دیتا ہے، مجالس عزاپر ایف آئی آرز کا اندراج عوام کے بنیادی حقوق سلب کرنے کے مترادف ہے، ہمارے خلاف ایف آئی آرز درج کرنا بندکی جائیں ۔

عوام کے حقوق کا تحفظ کرنا ریاست کی ذمہ داری ہے، اگریہ سلسلہ جاری رہا تو خود ریاست سوالیہ نشان بن جائے گی ۔ہم پنجاب انتظامیہ کو متنبہ کرتے ہیں کہ تبلیغی مجالس عزا سید الشہداء کے انعقاد پر ایف آئی آرز کسی صورت برداشت نہیں کی جا سکتی۔ علامہ ساجد نقوی نے کہا کہ زیارات مقامات مقدسہ پر جانا عوام کا بنیادی حق ہے، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ عوام کے حقوق پورے کرے۔

ہم حکومت کو متوجہ کرتے ہیں کربلامیں امام حسین علیہ السلام کے چہلم سے واپسی پر تمام زائرین کو سفری سہولیات فراہم کی جائیں۔زائرین زیارات کے اس راستے کو کسی صورت ترک نہیں کریں گے۔ انہوں نے عوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اپنی مجالس میں ایسی باتوں سے اجتناب کریں جس سے کسی کی دل آزاری ہو۔ہم پاکستان میں اتحادکے بانی ہیں، ہم نے اپنی حکمت اور دانائی سے تکفیرکے فتنے کو گندگی کے ڈھیرتک پہنچا دیا ہے، ہم آج 28 مذہبی جماعتوںکے اندر موجود ہیں، اس ملک میں امن و امان کو قائم کرنا ہماری ذمہ داری ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم نے اس ملک میں اتحاد و وحدت کو فروغ دیا ہے، اگر اس ملک کے اندر دھرنے، ریلیاں، احتجاج ہوسکتے ہیں تو عزاداری اور مجالس پر رکاوٹیں قطعاً جائز نہیں ہیں ۔علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا ہماری پوری تاریخ قربانیوں سے عبارت ہے اور ارض پاک کی داخلی سلامتی اور وحدت کی خاطر بھی خاص طور پر گذشتہ تین دہائیوں سے جانوں کے نذرانے پیش کئے گئے لہذا ان شہداء کے پیروکاروں کو چاہیے کہ وطن عزیز کی وحدت و استحکام کے لئے ملک میں محروم و مظلوم طبقات کو درپیش مسائل کے حلً فرقہ واریت کے خاتمے‘ طبقاتی تقسیم ‘بد عنوانی‘ بے راہ روی اورمعاشرتی مسائل کے حل کے لیے جدوجہد کریں۔

متعلقہ عنوان :