ملک میں ترقی کی ضروریات کے پیش نظر توانائی کی طلب کو پورا کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کے ساتھ ساتھ انرجی مکس کو بہتر بنانے پر بھی توجہ دی گئی ہے،

ملک میں نئے ذخائر کی دریافت سے درآمدات میں کمی آئے گی اور معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا سالانہ ٹیکنیکل کانفرنس اینڈ آئل شو 2017ء کی اختتامی تقریب سے خطاب

جمعرات 23 نومبر 2017 18:14

ملک میں ترقی کی ضروریات کے پیش نظر توانائی کی طلب کو پورا کرنے کے لئے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ ملک میں ترقی کی ضروریات کے پیش نظر توانائی کی طلب کو پورا کرنے کے لئے اقدامات کئے جا رہے ہیں، اس مقصد کے لئے تیل و گیس کے نئے ذخائر کی دریافت کے ساتھ ساتھ انرجی مکس کو بہتر بنانے پر بھی توجہ دی گئی ہے، ملک میں نئے ذخائر کی دریافت سے درآمدات میں کمی آئے گی اور معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔

وہ تیل اور گیس کے حوالے سے سالانہ ٹیکنیکل کانفرنس اینڈ آئل شو 2017ء کی اختتامی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کانفرنس اور آئل شو کے شرکاء کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ اس سے ہمیں ایک دوسرے کے نالج اور تجربات سے استفادہ کرنے کا موقع ملے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے گزشتہ ساڑھے چار سال کے عرصہ میں تیل و گیس کے ذخائر سے بھرپور فائدہ اٹھایا ہے اور ہم ملکی ضروریات کے پیش نظر ذخائر برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں جی ڈی پی کی شرح نمو گزشتہ مالی سال میں 5.3 فیصد رہی جبکہ رواں سال کے لئے اس کا ہدف 6 فیصد رکھا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلند شرح نمو کے لئے توانائی کی ضرورت ہے، اس سلسلے میں پاکستان کو اپنا انرجی مکس بڑھانے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ انرجی مکس کو بہتر بنانے کے لئے تھر کوئلہ سے استفادہ کیا جا رہا ہے، اس کے علاوہ قابل تجدید توانائی سمیت تمام وسائل کا بھرپور استعمال کر رہے ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ تیل و گیس کمپنیوں کو بہترین مواقع میسر ہیں، ترقی کے ہدف کو پورا کرنے کے لئے تیل و گیس کے زیادہ وسائل درکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم تیل کے شعبے میں 10 فیصد سے زائد ترقی کا ہدف حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ توانائی کی بڑھتی ہوئی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے 9 ملین ٹن ایل این جی درآمد کر رہے ہیں جبکہ اگلے تین سال میں 20 ملین ٹن ایل این جی درآمد کی جائے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان میں سرمایہ کاروں کے لئے کاروبار دوست پالیسیاں متعارف کرائی گئی ہیں جن کے تحت مختلف مراعات و سہولیات حاصل ہیں اور تیل و گیس کے شعبہ میں مختلف ملکی و غیر ملکی کمپنیاں کام کر رہی ہیں۔ انہوں نے اس اعتماد کا اظہار کیا کہ تیل و گیس کی نئی کمپنیاں دستیاب مواقع سے استفادہ کرتے ہوئے بھرپور کارکردگی دکھائیں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے سلامتی کے شعبے میں بھی بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ سلامتی کی صورتحال بہتر ہونے سے ترقی کے مواقع بڑھیں گے جبکہ ملک میں تیل و گیس کی نئی دریافت سے درآمدات میں کمی آئے گی جس کے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔