مطالبات ماننے سے انکار،دھونس دھاندلی سے وکٹ نہیں گرائی جاسکتی،احسن اقبال

وزیرقانون کااستعفیٰ سڑکوں پربیٹھ کرنہیں صرف پارلیمنٹ لے سکتی ہے،دھرنے کا مقصدحکومت اوربریلوی مسلک کو لڑاناہے،تاکہ آئندہ الیکشن میں ن لیگ کاووٹ بینک گرجائے،خادم حسین خود بھی الیکشن کااعلان کرچکے ہیں،تین گھنٹوں میں جگہ خالی کرواسکتے ہیں،آئندہ 24گھنٹوں میں اہم اعلان ہوں گے۔میڈیا سے گفتگو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 23 نومبر 2017 17:44

مطالبات ماننے سے انکار،دھونس دھاندلی سے وکٹ نہیں گرائی جاسکتی،احسن ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار۔23 نومبر2017ء ) : وفاقی وزیرداخلہ احسن اقبال نے کہا ہے کہ دھونس دھاندلی اور ضد سے وکٹ گرانے کاسلسلہ بند ہونا چاہیے،وزیرقانون کااستعفیٰ صرف پارلیمنٹ لے سکتی ہے،سڑکوں پربیٹھ کراستعفے نہیں دیے جاسکتے،دھرناکے مقصدحکومت کوبریلوی مسلک سے لڑاناہے،تاکہ آئندہ الیکشن میں ن لیگ کاووٹ بینک گرجائے،خادم حسین خود بھی الیکشن کااعلان کرچلے ہیں، تین گھنٹوں میں آپریشن سے جگہ خالی کرواسکتے ہیں،نقصان نہ ہونے کی گارنٹی کون دے گا؟ دھرنے جیسی بدعت عمران خان اور طاہرالقادری نے متعارف کروائی ۔

انہوں نے آج یہاں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے کہاکہ دھرنے والوں کے مطالبات مان لیے تومزیدلوگ بھی دھرنا دیں گے۔ ناجائز مطالبات ماننے کاکوئی جوازنہیں۔

(جاری ہے)

حکومت کے پاس سرنڈرکا کوئی آپشن نہیں۔انہوں نے کہاکہ اگرکوئی یہ کہتاہے کہ ختم نبوت ﷺ کے ساتھ خدانخواستہ کوئی کھیل ہورہاہے۔تووہ ملک دشمنی والی بات کرتاہے۔کیونکہ ہم سب مسلمان ہیں کوئی ایسا سوچ بھی نہیں سکتا۔

ختم نبوت ﷺ کاقانون پارلیمنٹ نے منظورکیاجبکہ وزیرقانون نے ضابطے کے مطابق قانون پیش کیاتھا۔احسن اقبال نے کہاکہ مولوی موصوف اگلے الیکشن میں حصہ لینے کااعلان کرچکے ہیں۔خادم حسین اگلے الیکشن کی تیاری کررہے ہیں اور لوگوں کوورغلا رہے ہیں۔ہم سب ختم نبوت ﷺ کے محافظ ہیں۔پاکستان کوخطرہ ہے توایسے عناصرسے خطرہ ہے۔ قوم کوتقسیم کرناہی ختم نبوت ﷺ قانون کے ساتھ دشمنی ہے۔

ہم لال مسجد یا سانحہ ماڈل ٹاؤن پیدانہیں کرناچاہتے وہ ان کوموقع فراہم نہیں کریں گے۔ وزیرداخلہ نے کہاکہ یہ لوگ اپنی سرگرمیوں سے پاکستان کے دشمنوں کی خدمت کررہے ہیں۔دنیامیں پیغام دے رہے ہیں کہ ریاست پاکستان کتنی بے بس ہے۔ہماری اپیل ہے کہ دھرناختم کردیں۔اگرزاہد حامد کے استعفے کی ضد کیلئے یادھونس دھاندلی سے کوئی وکٹ گرانا چاہتے ہیں تو ایسا نہیں ہوگا۔

کسی کی ضد یاانا کیلئے کوئی وزیرقانون سے استعفیٰ نہیں لے سکتا۔ وزیرقانون سے استعفیٰ صرف پارلیمنٹ لے سکتی ہے۔ یہ دھرنا سیاسی ایجنڈے کے تحت دیاجارہاہے۔انہوں نے کہاکہ بریلوی مسلک سے لڑاناہے تاکہ آئندہ الیکشن میں مسلم لیگ ن کاووٹ بینک گرجائے۔ یہ دھرناایک مقصد کیلئے دیاجارہاہے۔ہم ان کے ساتھ مذاکرات بھی کررہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دھرنے جیسی بدعت عمران خان اور طاہرالقادری نے متعارف کروائی ہیں۔

ہم دھرنوں کوبرداشت کرنے کے عادی ہیں۔پورے ملک کاوزیرداخلہ ہوں صرف فیض آباد کاوزیرداخلہ نہیں۔تمام فیصلے ملک کوسامنے رکھ کرکرناپڑتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ اگلے تین گھنٹوں میں آپریشن کے ذریعے خالی کرواسکتے ہیں۔لیکن مجھے کون گارنٹی دے گاکہ لال مسجدیا ماڈل ٹاؤن کاماحول نہیں بنے گا؟ لاشیں نہیں گریں گی؟ دھرنے سے متعلق آئندہ 24گھنٹوں میں کچھ اہم اعلان ہوں گے۔