شرح خواندگی میں سو فیصد اضافے کے لئے بلوچستان سمیت ملک بھر میں تین لاکھ بیاسی ہزار پانچ سو نئے اسکولوں میں ڈیڈھ کروڑ سے زائد بچوں کو داخل کیا جا سکے گا،نیشنل ہیومن کمیشن پاکستان

جمعرات 23 نومبر 2017 17:18

کو ئٹہ۔23نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2017ء) نیشنل ہیومن کمیشن پاکستان نے کہا ہے کہ پائیدار ترقی کے عالمی پروگرام کے تحت 2030 تک شرح خواندگی میں سو فیصد اضافے کے لئے بلوچستان سمیت ملک بھر میں تین لاکھ بیاسی ہزار پانچ سو نئے اسکولوں کی ضرورت ہوگی جس میں ڈیڈھ کروڑ سے زائد بچوں کو داخل کیا جا سکے گا، جمعرات کو کوئٹہ میں شرح تعلیم میں اضافے ا ور غیر رسمی تعلیم کے 8 سالہ پلان 2018تا25 20 سے متعلق منعقدہ مشاورتی اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے نیشنل ہیومن کمیشن پاکستان کے کنسلٹنٹ اقبال الرحمن نے بتایا کہ قومی اور صوبائی تعلیمی پالیسیوں پر عملدرآمد سے ویژن 2025 کے تحت بلوچستان کی شرح تعلیم میں 20 فیصد اضافہ ہوگا،بلوچستان میں شرح خواندگی میں اضافے کے لئے صوبائی قومی اور عالمی پالیسیوں کو یکجا کرکے اہداف کے حصول کے لئے مشترکہ اقدامات کرنے ہونگے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ عالمی پروگرام برائے پائیدار ترقی 2025 اور 2030 میں مماثلت کے باعث بعض تعلیمی اہداف کو یکجا کر کے ان کے حصول کے لئے مشترکہ حکمت عملی اپنائی جا رہی ہے،انہوں نے کہا کہ عالمی اور قومی تعلیمی اہداف کے حصول کے لئے جامع مشاورت سے تشکیل کردہ پالیسیوں پر عملدرآمد کے خاطر خواہ نتائج برآمد ہو سکتے ہیں، لہذا مربوط حکمت عملی سے ہی ان چیلنجز کا مقابلہ کیا جا سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں تمام متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کو باہمی مشاورت سے تعلیمی پالیسیوں پر عمل درآمد کے لئے اپنی اسٹیئرنگ کمیٹی قائم کر کے ترجیحات کا تعین کرنا ہوگا تاکہ قومی اور عالمی اہداف کے حصول میں آسانی پیدا ہوسکے۔ ڈائریکٹر غیر رسمی تعلیم بلوچستان سلمہ قریشی نے اجلاس کو بتایا کہ بلوچستان میں 64فیصد افراد تعلیمی اداروں سے باہر ہیں اور تعلیمی اداروں سے باہر ان افراد کی تعلیم کے لئے بلوچستان کے نو اضلاع میں 80 خواندگی سینٹرز قائم کر دئیے گئے ہیں، بلوچستان کے ہر ضلع میں غیر رسمی تعلیم کے دس سینٹرز قائم کئے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں غیر رسمی تعلیم کی پہلی پالیسی منظور ہوگئی، جبکہ غیر رسمی تعلیم کا پہلا کریکیولم اور نصاب بھی تشکیل دے دیا گیا ہے جس کے تحت جلد ہی ٹیکسٹ بک بورڈ کتب کی اشاعت شروع کر دے گا ۔انہوں نے کہا کہ غیر رسمی تعلیم کے طے کردہ اہداف کے حصول کے لیے محکمہ تعلیم بلوچستان اور جائیکا کا خصوصی تعاون حاصل رہا ہے ،غیر رسمی تعلیم کے تحت قائم خواندگی سینٹر سے 12ماہ کا سیشن مکمل کرنے والے کم عمر طالب علموں کو دیا جانے والا سرٹیفکیٹ پانچویں جماعت کے مساوی ہوتاہے جس کے بنیاد پرریگیولر تعلیمی سسٹم میں چھٹی کلاس میں داخلہ حاصل کیا جاسکتا ہے، جبکہ زائدالعمر افراد اس سرٹیفکیٹ کی بنیاد پر ٹیکنیکل اداروں میں داخلہ حاصل کرسکتے ہیںجہاں داخلے کی شرط پرائمری وبنیادی تعلیم ہوتی ہے، اس طرح ابتدائی تعلیم کی بنیاد پر غیر رسمی تعلیم کے ان خواندگی سینٹر سے فارغ ہونے والے افراد ہنر مندی کی مزید تعلیم حاصل کرکے روزگار کے قابل ہوسکتے ہیں، جبکہ مستقبل میں ان ٹیکنیکل اداروں سے فارغ ہونے والے یہ افراد سی پیک کے تحت مختلف اداروں میں روزگار حاصل کرسکتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج کے مشاورتی اجلاس کا مقصد صوبائی سطح پر ایکشن پلان کی تشکیل ہے جس کے تحت تعلیمی پالیسیوں اور غیر رسمی تعلیم کے تحت شرح خواندگی میں اضافے کے لیے اسٹیرنگ کمیٹی کی تشکیل کے لیے مشاورت کا تسلسل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریگیولر تعلیمی سسٹم کی نسبت آؤٹ آف سکول افراد کی تعداد 64فیصد ہے جس پر خصوصی توجہ کی ضرورت ہے ،اس ضمن میں صوبائی حکومت بھی گہری دلچسپی لے رہی ہے اور صوبائی بجٹ میں پی ایل او کی مستقل آسامیاں تخلیق کی گئی ہے جو بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے تحت پر کی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ شرح خواندگی میں اضافے کے لیے مانیٹرنگ اور ایولیشن کا موثر نظام متعارف کرایا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ غیر رسمی تعلیمی پروگرام کے تحت آئندہ سال سے بلوچستان کے مزید 6اضلاع اس پروگرام میں شامل کئے جائیںگے۔غیر رسمی تعلیم کے لیے ان کمیونٹی سکولز کے خاطر خواہ نتائج سامنے آرہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ مستقبل میں ہمارے کوشش ہوگی کہ غیر رسمی تعلیم کی افادیت کے باعث اس کو علیحدہ سے خودمختار محکمہ بنایا جائے تاکے شرح تعلیم کے لیے عالمی قومی اور صوبائی اہداف کا حصول ممکن ہوسکے۔

متعلقہ عنوان :