اسمبلی میں ایک جیب کترے نے ختم نبوت قانون میں نقب لگائی، مولانافضل الرحمان

جمعرات 23 نومبر 2017 17:03

اسمبلی میں ایک جیب کترے نے ختم نبوت قانون میں نقب لگائی، مولانافضل ..
مردان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 نومبر2017ء) جمعیت علمائے اسلام(ف )کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ اسمبلی میں ایک جیب کترے نے ختم نبوت سے متعلق قانون میں نقب لگائی، ہم نے حکومت سے رابطہ کرکے اسے ناکام بنادیا،اب امریکا اور عالمی قوتوں کا نظریہ بدل گیا ہے، عالمی قوتیں داخلی طور پر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں،جے یو آئی نے پر امن انداز کے ساتھ آئین کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا۔

جمعرات کو مردان میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ہماری اسمبلی میں ایک جیب کترا آیا جس نے ختم نبوت سے متعلق قانون میں نقب لگائی لیکن وہ پکڑا گیا، ہم نے نواز شریف سے رابطہ کرکے اس سازش کو ناکام بنایا۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ سی پیک پاکستان کا منصوبہ ہے اس لیے پاکستان کو غیر مستحکم کیا جارہا ہے، عالمی قوتیں داخلی طور پر پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں، ہمیں اختلافات کے باوجود پاکستان کا سوچنا ہوگا، جے یو آئی اس قابل ہے کہ قوم کی نمائندگی کرسکے، جے یو آئی نے پر امن انداز کے ساتھ آئین کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کیا۔

(جاری ہے)

ملک میں دہشت گردی کا ذمہ دار کون ہے، ہمارے اداروں نے قربانیاں دیں، امن کی خواہش سب کی ہے، مجھ پر اور میرے گھر پر حملے ہوئے لیکن ہم نے پاکستان کا ساتھ دیا جب کہ ہم ایک پیج پر نہ آتے تو تنہا فوج کامیاب نہ ہوتی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ اگر علمائے کرام نہ ہوتے آج پاکستان کا حال لیبیا اور عراق جیسا ہوتا لیکن علما اور دینی مدارس کی قدر نہیں کی گئی، آج بھی دینی مدارس اور علمائے کرام نشانے پر ہیں، روس کے خلاف 14 سالہ جنگ نے جہادی کلچر پیدا کیا لیکن پھر امریکا اور عالمی قوتوں کا نظریہ بدل گیا۔

اب عالمی قوتیں چاہتی ہیں نوجوان ریاست کے مقابلے میں کھڑے ہوں۔ پیسوں پر بکنے والوں کو ہم جانتے ہیں، آج کے علما نظریاتی ہیں، وہ پیسے حکومت کے منہ پر ماریں گے، تمام دینی قوتیں متفق ہیں کہ پیسے مسجد اور علما کے لیے زہر قاتل ہیں۔