سابق چیف سیکریٹری سمیت دیگر کے خلاف کرپشن کیس کی سماعت 11جنوری تک ملتوی

صدیق میمن اور دیگر کے خلاف تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں،ریفرنس دائر کرنے کے لیے معاملہ چیئرمین کو بھجوا دیا،نیب

جمعرات 23 نومبر 2017 16:36

سابق چیف سیکریٹری سمیت دیگر کے خلاف کرپشن کیس کی سماعت 11جنوری تک ملتوی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2017ء) سندھ ہائی کورٹ نے سابق جیف سیکریٹری صدیق میمن اور دیگر افسرانکے خلاف زمینوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ سے متعلق سماعت 11 جنوری تک ملتوی کردی۔جمعرات کو ہائیکورٹ کے دو رکنی بینچ کے روبرو سابق چیف سیکرٹری صدیق میمن اور دیگر افسران کے خلاف زمینوں کی غیرقانونی الاٹمنٹ سے متعلق سماعت ہوئی۔

پراسیکیوٹر نیب نے بتایا صدیق میمن اور دیگر کے خلاف تحقیقات مکمل ہوچکی ہیں،ریفرنس دائر کرنے کے لیے معاملہ چیئرمین کو بھجوا دیا۔ ملزم نے نیب کو رضا کارانہ پیسے واپس کرنے کی درخواست دائر کی تاہم منظور نہیں کی گئی۔ زمین کی الاٹمنٹ کے خلاف دیوانی کی درخواست 2007 میں دائر کی گئی تھی۔ سابق چیف سیکرٹری صدیق میمن سمیت دیگر افسران غیرقانونی الاٹمنٹ میں اختیارات کا ناجائز استعمال کیا۔

(جاری ہے)

تفتیشی افسر نے کہا کہ صدیق میمن،قادر میمن، ڈپٹی سیکرٹری ریونیو قادر میمن، جی ایم سوہاگ اور دیگر شامل ہیں۔ سابق چیف سیکرٹری سندھ صدیق میمن اور 5 افسران سمیت 12 ملزم شامل ہیں۔ ملزموں نے گلستان جوہر اسکیم 33 میں 6 ایکڑ زمین کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی۔ زمین کو جعلی دستاویزات پر الاٹ کیا گیا، صدیق میمن اور دیگر کے خلاف اہم شواہد حاصل کرلیے ہیں۔ عدالت نے صدیق میمن کے وکیل کی عدم حاضری پر سماعت 11 جنوری تک ملتوی کردی۔

متعلقہ عنوان :