وفاقی محتسب کا ادارہ معاشرتی مسائل کو حل کرنے کیلئے متعدد اقدامات اٹھا رہا ہے، ادارے نے جیلوں میں قید بچوں اور خواتین کے مسائل کے حل پر بھی بھر پور توجہ دی ہے ،ْ معاشرے کے باشعور افراد پسے ہوئے طبقات کے مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں۔وفاقی محتسب سید طاہر شہباز کا ورکشاپ سے خطاب

جمعرات 23 نومبر 2017 16:09

لاہور۔23 نومبر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2017ء)وفاقی محتسب سید طاہر شہباز نے کہا ہے کہ ایسی سوسائٹی اورمعاشرے کا قیام ضروری ہے جو مسائل اور خامیوں سے پاک ہو ،ْ وفاقی محتسب کا ادارہ ان خامیوں کو دور کرنے کیلئے متعدد اقدامات اٹھا رہا ہے ،ْ معاشرے کے باشعور افراد کی ذمہ داری ہے کہ وہ اداروں میں پائی جانیوالی خامیوں اور پسے ہوئے طبقات کے مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کریں ،ْ وہ جمعرات کے روز یہاں مقامی ہوٹل میں وفاقی محتسب سیکرٹریٹ کے زیر اہتمام ’’معاشرے کے پسے ہوئے طبقات کے مسائل کے حل کیلئے وفاقی محتسب کا کردار ‘‘کے عنوان سے منعقدہ ورکشاپ سے خطاب کر رہے تھے ،ْ اس موقع پر سینئر ایڈوائزر و نیشنل کمشنر فار چلڈرن اعجازاحمد قریشی ،ْسینیٹر ایس ایم ظفر ،ْ کمشنر فار چلڈرن فوکل پرسن سیدہ وقار النساء ہاشمی ،ْ سینئر ایڈوائزر وفاقی محتسب سیکرٹریٹ ایس ایم طاہر سمیت انسانی حقوق کی تنظیموں کے نمائندے و دیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

وفاقی محتسب نے کہا کہ ہم ایک ایسے معاشرے میں رہ رہے ہیں جہاں ہر طرف محرومیاں اور مسائل نظر آتے ہیں ،ْ جن پر توجہ دینے کی اشد ضرورت ہے ،ْ انہوں نے کہا کہ محتسب کی عدالت عام عدالتوں کی طرح نہیں ہے ،ْ اس میں بغیر کسی خرچے کے سرکاری اداروں کے خلاف شکایات درج کروائی جا سکتی ہیں ،ْ معاشرے میں پائے جانیوالے چھوٹے اور عمومی مسائل سے یہ ادارہ بخوبی نمٹ سکتا ہے ،ْ انہوں نے کہا کہ ادارہ اپنے اس عزم پر قائم ہے کہ عوام کی طرف سے درج کروائی جانیوالی شکایات کا 60 دن کے اندر ازالہ کریں گے جبکہ محتسب کا ادارہ گزشتہ چار برسوں سے 45 دن کے اندر شکایات کا ازالہ کر رہا ہے ،ْ انہوں نے کہا کہ محتسب کے ایڈوائزر نچلی سطح پر شکایات کے ازالے کیلئے تحصیل اور ضلع کی سطح پر دورے بھی کر رہے ہیں جہاں عوامی شکایات سنی جاتی ہیں اور ان پر فیصلے کئے جاتے ہیں ،ْ انہوں نے کہا کہ وفاقی محتسب کے ادارے نے جیلوں میں قید بچوں اور خواتین کے مسائل کے حل کیلئے بھی بہت بڑا کردار ادا کیا ہے اور کر رہے ہیں ،ْ جیل میں قید ایسے افراد جو معمولی جرمانے ادا نہ کرنے کی وجہ سے سزائیں کاٹ رہے ہیں ،ْ محتسب کا ادارہ ایسے افراد کے جرمانے ادا کر کے ان کی رہائی کا بندوبست بھی کر رہا ہے ،ْ انہوں نے کہا کہ ادارہ نے خواتین سنٹرز بھی قائم کئے ہیں جہاں پر شکایات وصول کی جاتی ہیں ،ْ انہوں نے کہا کہ ادارہ نے ٹیوٹا کی مدد سے بچوں کیلئے ٹیکنیکل ایجوکیشن کا انتظام کیا ہے تاکہ وہ ہنر سیکھ کر باعزت روزگار کماسکیں ،ْ انہوں نے کہاکہ پسے ہوئے طبقات کے مسائل کے حل کیلئے وزارت انسانی حقوق کا کردار بہت اہم ہے ،ْ وزارت انسانی حقوق اس حوالے سے جدوجہد کر رہی ہے جس سے مسائل میں کمی واقع ہو ئی ہی،ْ سید طاہر شہباز نے کہا کہ محتسب کا ادارہ پنشنرز کے مسائل کے حوالے سے اہم کردار ادا کر رہا ہے جس کے تحت پنشنرز کو ریٹائرمنٹ کی مدت کے ایک ماہ کے اندر پنشن ملنی چاہئے ،ْ اس موقع پر وفاقی محتسب سیکر ٹریٹ کے نیشنل کمشنر فار چلڈرن اعجاز احمد قریشی نے کہا کہ پاکستان کے 8 کروڑ بچے مشکلات کا شکار ہیں ہم سب کو مل کر ان کے مسائل کے حل کیلئے کام کرنا ہے ،ْ انہوں نے کہا کہ بچوں کے حقوق کے تحفظ صوبائی حکومتوں کی ذمہ داری ہے لیکن وفاقی محتسب کا ادارہ صوبائی حکومتوں سے معاونت کر کے ان کے مسائل کے حل کیلئے اپنا کردار ادا کر رہا ہے ،ْ انہوں نے کہاکہ ادارہ نے ایک ٹاسک فورس بھی تشکیل دی ہے جو اپنے فرائض کی ادائیگی کیلئے اپنا کردار ادا کر رہی ہے ،ْ ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر ایس ایم ظفر نے کہا کہ انسانی حقوق کی بالا دستی ملک میں ناگفتہ بہ ہے لہذا اس پر بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہاکہ جہاں انصاف نہیں ہو گا وہاں معاشرہ منتشر ہو کر بکھر جاتا ہے ،ْ مہذب ملکوں میں جہاں آئین اور قانون کی بالا دستی ہے وہاں انسانی حقوق کی بھی بڑی اہمیت ہے۔ انہوں نے کہاکہ انصاف کا نظام قائم کرنے کیلئے عدلیہ کے ساتھ ساتھ انسانیت کے احترام اور عدالتی انصاف کیلئے وفاقی محتسب کا کردار بھی بہت اہم ہے۔ ورکشاپ کے شرکاء نے اپنی اپنی تجاویز پیش کیں۔