مقبوضہ کشمیر کی ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کا شبیر احمد شاہ کی مسلسل نظر بندی کے خلاف احتجاجی مظاہرہ

بھارتی پولیس نے مظاہرین پر دھاوا بول کر متعدد کو گرفتار کر لیا

جمعرات 23 نومبر 2017 16:09

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2017ء) مقبوضہ کشمیر میں ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی نے پارٹی سربراہ شبیر احمد شاہ کی مسلسل غیرقانونی نظربندی اور نئی دلی کی تہاڑ جیل میں ان کی گرتی ہوئی صحت کے خلاف سرینگر میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ بھارتی پولیس نے پرامن مظاہرین پر دھاو بول کر محمد یوسف میر، مولوی مدثر، محمد ابراہیم اور محمد ثابت سمیت کئی مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے رہنمائوں اور کارکنوں نے قابض انتظامیہ کی پابندیوں کے باوجود احتجاجی مظاہرہ کیا۔ ایڈووکیٹ فیاض احمد سودا گر کی قیادت میں ہونے والے مظاہرے کے شرکا نے ہاتھوں میں پلے کارڑز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر شبیر احمد شاہ اور غیرقانونی طور پر نظربند دیگر مزاحمتی رہنمائوں کے ساتھ جیلوں میں روا رکھے جانے والے غیر انسانی سلوک کے خلاف نعرے درج تھے۔

(جاری ہے)

فیاض احمد سودا گر اور دیگر نے اس موقع پر میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ شبیر احمد شاہ کو جیل میں طبی و دیگر بنیادی سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے جس کی وجہ سے ان کی صحت روز بہ روز بگڑتی جا رہی ہے۔ انہوںنے کہا کہ شبیر احمد شاہ کی بارہ سالہ پرانے جھوٹے مقدمے میں گرفتاری سازش کا حصہ ہے۔ انہوںنے کہا کہ گرفتاری سے قبل ہی شبیر احمد شاہ کئی عارضوں میں مبتلا تھے اور مسلسل نظر بندی کے سبب ان کی صحت اب مزید خراب ہو چکی ہے۔

فیاض احمد سودا گر نے ایمنسٹی انٹر نیشنل، ایشیا واچ اور انسانی حقوق کے دیگر عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ شبیر احمد شاہ کی رہائی کے لیے کردار ادا کریں۔ دریں اثناء ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی کے ترجمان نے بھارتی پولیس کی طرف سے پارٹی دفتر پر چھاپے اور جنرل سیکرٹری محمد عبداللہ کی گرفتاری کی بھی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اوچھے ہتھکنڈو ں سے کشمیریوں کو جدوجہد سے ہرگز روکا نہیں جا سکتا۔

متعلقہ عنوان :