ْامریکا نے میانمار میں روہنگیا کمیونٹی کے خلاف جاری ریاستی کریک ڈان کو نسل کشی قرار دیدیا

میانمار میں اس اقلیت کے خلاف آپریشن نہ روکا گیا تو تشدد میں ملوث فوجی افسران کے خلاف پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں،امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹیلرسن

جمعرات 23 نومبر 2017 15:41

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 نومبر2017ء) امریکا نے میانمار میں روہنگیا کمیونٹی کے خلاف جاری مبینہ ریاستی کریک ڈان کو نسل کشی قرار دیدیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن نے میانمار میں روہنگیا اقلیت کے خلاف مظالم کی شدید مذمت کی ہے ۔انھوںنے واشنگٹن میں خبردار کیا ہے کہ اگر میانمار میں اس اقلیت کے خلاف یہ آپریشن نہ روکا گیا تو اس تشدد میں ملوث فوجی افسران کے خلاف پابندیاں عائد کی جا سکتی ہیں۔

(جاری ہے)

اس اقدام کا مقصد میانمار کی فوج پر دبا بڑھانا ہے تاکہ وہاں کی مسلم اقلیت کے خلاف جاری تشدد روکا جا سکے۔امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کے مطابق، حقائق کا انتہائی محتاط انداز سے جائزہ لیا گیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ ریاستی سطح پر روہنگیا برادری کی نسل کشی کا سلسلہ جاری ہے۔امریکی وزیر خارجہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ اس ظلم کے ذمہ دار وں کو انصاف کے کٹہرے میں لانا ضروری ہے۔ یاد رہے کہ اس جنوب مشرقی ایشیائی ریاست میں اس بحران کے نتیجے میں چھ لاکھ سے زائد روہنگیا مسلمان بنگلہ دیش ہجرت کر چکے ہیں۔

متعلقہ عنوان :