دہشتگردوں کے خلاف کارروائی:
امریکی پیشکش پر پاکستان کا خیرمقدم افغان حصے میں دہشت گردوں کے خلاف امر یکی کارروائی کی پیشکش خوش آئند اقدام ہے، پاکستان نے ہمیشہ سرحد کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے باہمی تعاون کی پیشکش کی ہے،ڈی جی آئی ایس پی آر
جمعرات 23 نومبر 2017 14:17
(جاری ہے)
پاکستان، طالبان کے ساتھ مفاہمت اور انہیں مذاکرات کی میز پر لانے کے لیے امریکی منصوبے کو خوش آئند قرار دیتا ہے تاہم اسلام آباد کا یہ بھی موقف ہے کہ اس مسئلے کا حل طاقت کے ذریعے ممکن نہیں ہے۔
اس سے قبل یہ خبریں بھی سامنے آئیں تھیں کہ امریکا کے جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل جوزف ڈنفرڈ بھی اسلام آباد کا دورہ کر سکتے ہیں جہاں وہ اپنے پاکستانی ہم منصب اور دیگر سیاسی اور عسکری قیادت سے ملاقاتیں کریں گے۔تاہم واشنگٹن میں موجود ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ جنرل جوزف ڈنفرڈ پاکستان کا دورہ نہیں کریں گے یا پھر کم از کم سیکریٹری دفاع کے دورے سے قبل پاکستان نہیں آئیں گے۔واشنگٹن میں موجود سفارتی تجزیہ نگاروں کا ماننا ہے کہ افغانستان میں موجود تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف کارروائی کرنے کی امریکی پیشکش اور پاکستان کی جانب سے اس پیشکش کو قبول کرنا دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک مثبت پیش رفت ہے۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) میجر جنرل آصف غفور نے وائس آف امریکا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ سرحد کی سیکیورٹی کو بہتر بنانے کے لیے باہمی تعاون کی پیشکش کی ہے۔ڈی جی آئی ایس پی آر کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان نے یکطرفہ کارروائی کرتے ہوئے پاک افغان سرحد سے متصل اپنے علاقوں کو دہشت گردوں سے خالی کروا کے یہاں ریاست کی رٹ بھی قائم کر دی ہے جبکہ پاکستان نے سرحد پر نفری بڑھانے اور نئی چوکیاں قائم کرنے کے اقدامات کیے ہیں اس کے ساتھ ساتھ سرحد پر باڑ لگانے کا بھی آغاز کیا گیا تاکہ سرحد پر دہشت گردوں کی آزادانہ نقل و حرکت ختم کی جاسکے۔یاد رہے کہ پاکستان مخالف دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرنے کی پیشکش جنرل جان نکولسن کی جانب سے کی گئی تھی جو افغانستان میں امریکی اور نیٹو افواج کی کمان کررہے ہیں۔رواں ہفتے (20 نومبر کو) کابل میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے جنرل جان نکولسن کا کہنا تھا کہ ان کی اس پیشکش کا مقصد پاکستانی فوج کی جانب سے دہشت گردوں کے خلاف افغان سرحد کے اندر فائرنگ کے واقعات میں کمی لانا ہے۔امریکی جنرل نے کہا کہ ہم نے یہ بھی پیشکش کی ہے کہ اگر پاکستان کو سرحد کے اس حصے میں کسی بھی طرح کے خدشات ہیں تو وہ ہمیں بتائیں اور ہم اس کے خلاف کارروائی کریں گے جس کے بعد سرحد پار شیلنگ کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔افغان حکام نے الزام لگایا تھا کہ پاکستانی فوج نے گزشتہ ہفتے سرحد پار افغان صوبے کنار میں سیکڑوں کی تعداد میں مارٹر شیل فائر کیے جس نے علاقے میں رہنے والے دیہاتیوں کو سخت سردی کے موسم میں اپنے گھروں کو چھوڑنے پر مجبور کردیا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
جنرل (ر) باجوہ، فیض حمید کو پارلیمنٹ میں طلب کرنے کی تحریک پیش کروں گا، خواجہ آصف
-
پاکستان نے جوابی فضائی حملے کیے، طالبان افغان سرزمین سے حملے روکیں، امریکا
-
ایم کیو ایم پاکستان سے کوئی اختلاف نہیں، فیصل واوڈا
-
شاہد خاقان عباسی کے خلاف ایل این جی ریفرنس پر سماعت ملتوی
-
صدر اور وزیرِ اعظم نیب کے گریجویٹ ہیں،شاہد خاقان عباسی
-
گیس و بجلی کی قیمتیں بڑھا کر صنعتوں کو تباہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے. ڈاکٹر حفیظ پاشا
-
بھارتی انتخابات:پولنگ سات مراحل میں44دن جاری رہے گی‘ہرووٹرتک پہنچیں گے.چیف الیکشن کمشنر
-
بلند ترین شرح سود کے ساتھ کاروبار چلانا ممکن نہیں رہا‘شرح سود مہنگائی کم کرنے کے لیے بڑھائی گئی تھی.تاجر
-
ام المومنین حضرت خدیجة الکبریٰ ؓ کا یوم وصال 10رمضان المبارک بمطابق 21 مارچ کو عقیدت و احترام سے منایا جائے گا
-
نواز شریف آئندہ ماہ سعودی عرب جائیں گے،لندن بھی جانے کا فیصلہ
-
ویوو نے بہترین پوٹریٹ فوٹوگرافی اور دلکش ڈیزائن کا حامل V30 5G پاکستان میں متعارف کردیا
-
’مئی جون تک نئی سیاسی جماعت آجائے گی‘ شاہد خاقان عباسی کا اعلان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.