اسلام آباد میں 18ویں روز بھی دھرنا جاری، ہائیکورٹ میں کیس بغیر سماعت ملتوی

جسٹس شوکت عزیز صدیقی ناساز طبیعت کے باعث کیسز کی سماعت نہ کرسکے

جمعرات 23 نومبر 2017 13:47

اسلام آباد میں 18ویں روز بھی دھرنا جاری، ہائیکورٹ میں کیس بغیر سماعت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 نومبر2017ء) اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی ناساز طبیعت کے باعث فیض آباد انٹرچینج پر جاری مذہبی جماعت کے دھرنے سے متعلق درخواست پر سماعت ملتوی ہوگئی۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس شوکت عزیز صدیقی ناساز طبیعت کے باعث کیسز کی سماعت نہ کرسکے۔عدالت نے گزشتہ سماعت پر دھرنا ختم کرانے کے حوالے سے حکومت کو 2 روز کی مہلت دی تھی اورجمعرات کوحکومت نے دھرنا ختم کرنے کے لئے کیے جانے والے اقدامات سے عدالت کو آگاہ کرنا تھا۔

گزشتہ سماعت پر عدالت نے وزیر داخلہ احسن اقبال کو طلب کرتے ہوئے جڑواں شہروں کو ملانے والے انٹرچینج پر دھرنے پر شدید برہمی کا اظہار کیا تھا جب کہ عدالت نے آئی جی اسلام آباد، چیف کمشنر اور وفاقی سیکرٹری داخلہ کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس بھی جاری کئے تھے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب حکومت اور مذہبی جماعت کے درمیان دھرنا ختم کرنے کے حوالے سے ہونے والے تمام اجلاس بے سود رہے اور کوئی فریق اپنے مطالبے سے پیچھے ہٹنے کو تیار نہیں۔

اسلام آباد اور راولپنڈی کو ملانے والے فیض آباد انٹرچینج پر مذہبی جماعت کا دھرنا 18ویں روز میں داخل ہوگیا ہے جب کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لئے حکومت کی جانب سے کئے گئے اقدامات کے باعث شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ کئی اہم شاہراہوں کو کنٹینر لگا کر بند کیا گیا ہے جس کی وجہ سے شہریوں کو متبادل راستوں پر ٹریفک جام جیسے مسائل کا سامنا ہے، 14 روز سے میٹرو بس سروس بھی معطل ہے جب کہ فیض آباد اور اطراف کے دکاندار بھی شدید پریشان ہیں۔اسکول و کالج جانے والے طلبا و طالبات کو طویل سفر طے کر کے اپنی منزل پر پہنچنا پڑتا ہے، اسی طرح دفاتر میں کام کرنے والے ملازمین بھی شدید پریشان ہیں۔