اوبر کا ڈیٹا ہیک کرنے والے ہیکرکومعلومات چھپانے کے لیے ایک لاکھ ڈالرادا

ہیکنگ کی وجہ سے امریکی کمپنی نے نقصان کا ازالہ کرتے ہوئے دو ملازمین کو بھی برطرف کیا،سی ای او کی گفتگو

جمعرات 23 نومبر 2017 13:32

اوبر کا ڈیٹا ہیک کرنے والے ہیکرکومعلومات چھپانے کے لیے ایک لاکھ ڈالرادا
واشنگٹن(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2017ء) دنیا بھر میں ٹیکسی سروس فراہم کرنے والی کمپنی اوبر ٹیکنالوجیز نے کہاہے کہ انہوں نے ان کے 5 کروڑ 70 لاکھ صارفین کی ذاتی معلومات چوری کرنے والے ہیکرز کو 1 لاکھ ڈالر کی کثیر رقم مذکورہ معلومات چھپانے کے لیے ادا کی۔غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق رواں سال اگست میں اوبر کمپنی کے سابق چیف آپریٹنگ آفیسر (سی ای او) تراویس کالانیک کو تبدیل کرنے والے نئے سی ای او دارا خسروشاھی نے اپنے بلاگ میں لکھا کہ ہیکنگ کی وجہ سے امریکی کمپنی نے نقصان کا ازالہ کرتے ہوئے دو ملازمین کو بھی برطرف کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایسا کچھ ہونا نہیں چاہیے تھا اور میں اس کے لیے بہانے نہیں بناؤں گا،انہوں نے بتایا کہ یہ واقعہ گزشتہ سال اکتوبر کے مہینے میں پیش آیا جس کے بارے میں انہیں ابھی پتہ چلا ہے۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ اس سے قبل اوبر سروس پر جنسی طور پر ہراساں کیے جانے کے الزامات لگتے رہے ہیں۔دارا خسروشاھی کے مطابق چوری کی گئی معلومات میں دنیا بھر میں اوبر سروس استعمال کرنے والوں کے نام، ای میل ایڈریسز اور موبائل فون نمبرز جبکہ 6 لاکھ کے قریب امریکا میں مقیم اوبر کے ڈرائیورز کے نام اور لائسنس نمبر بھی شامل ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اوبر کے مسافروں کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں کیونکہ اس فراڈ کے کوئی ثبوت باقی نہیں رہے اور جن ڈرائیورز کے لائسنس نمبرز چوری کیے گئے تھے ان کی شناخت کو مفت میں تحفظ فراہم کردیا گیا ہے۔اوبر کمپنی کا کہنا تھا کہ دو ہیکرز نے گٹ ہب میں محفوظ کی گئی معلومات تک رسائی حاصل کی تھی۔گٹ ہب کی ترجمان کا کہنا تھا کہ یہ ہیکنگ گٹ ہب کی سیکیورٹی کی ناکامی کی وجہ سے نہیں پیش آئی۔

دارا خسرو شاہی کا کہنا تھا کہ میں گزرے ہوئے وقت کو مٹا نہیں سکتا لیکن میں اوبر کے تمام ملازمین کی جانب سے یہ عہد کرسکتا ہوں کہ ہم اپنی غلطیاں سدھار لیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اپنے کاروبار کے طریقہ کار کو تبدیل کرتے ہوئے اپنے صارفین کا بھروسہ دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔اوبر کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کمپنی نے نگراں ادارے کو اطلاع دینا شروع کردیا ہے جبکہ ترجمان کے مطابق نیو یارک کے اٹارنی جنرل نے معاملے پر تحقیقات شروع کردی ہیں۔اوبر کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے چیف سیکیورٹی آفیسر جوا سلیوان اور ڈپٹی کریگ کلارک کو رواں ہفتے ملازمت سے برطرف کردیا ہے۔

متعلقہ عنوان :