سندھ حکومت نے محکمہ پولیس کے 90 فیصد فنڈز روک لیے

دو ماہ سے سندھ پولیس کو فنڈ نہیں ملا جس کے باعث روز مرہ کے امور نمٹانے کا عمل بھی مشکل سے دوچار ہے،ذرائع سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کو ناکام بنانے کے لیے اس طرح کا رویہ اختیار کیا ہے کہ آئی جی سندھ مجبوراًاپنا عہدہ چھوڑ دیں، ذرائع

جمعرات 23 نومبر 2017 13:18

سندھ حکومت نے محکمہ پولیس کے 90 فیصد فنڈز روک لیے
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 نومبر2017ء) سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کو ایک بار پھر پریشان کرتے ہوئے محکمہ پولیس کے 90فیصد فنڈز روک لیے جبکہ محکمہ پولیس میں بھی آئی جی سندھ کے جانے کے حوالے سے چہ مگوئیاں شروع ہوگئی ہیں۔تفصیلات کے مطابق حکومت سندھ نے آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ کو ناکام بنانے کے لیے 90 فیصد فنڈز روک دیاہے۔

ذرائع نے بتایا کہ فنڈزجاری نہ ہونے کے باعث سندھ پولیس میں کئی اہم کام متاثر ہوئے ہیں جبکہ کئی ترقیاتی کام بھی رک گئے ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ فنڈ نہ ہونے کے باعث لاجسٹک کا شعبہ سب سے زیادہ متاثر ہورہا ہے جبکہ کئی مقامات پر رہائشی کالونیز(پولیس لائن)، افسران کے دفاتر و بنگلوں کی مرمت و تزئین و آرائش بھی شدید متاثر ہورہی ہے، رقم نہ ہونے کے باعث مرمت کے کام روک دیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ذرائع نے بتایا کہ جو تھوڑے بہت فنڈز ہیں ان سے روزمرہ کے امور نمٹائے جارہے ہیں، اگر جلد ہی فنڈز ریلیز نہ کیے گئے اور صورتحال یہی تو آئندہ کچھ ہی عرصے میں سندھ پولیس فنڈ کی شدید قلت کا شکار ہو جائے گی اور روز مرہ کے امور نمٹانا بھی انتہائی دشوار ہوجائے گا۔ذرائع نے بتایا کہ سندھ حکومت نے آئی جی سندھ کو ناکام بنانے کے لیے اس طرح کا رویہ اختیار کیا ہے کہ آئی جی سندھ مجبوراًاپنا عہدہ چھوڑ دیں۔

متعلقہ عنوان :