دھرنے کا محاصرہ کر لیں ،سہولیات بند کر دی جائیں لیکن گولیاں نہ برسائی جائیں ،سپریم کورٹ

جمعرات 23 نومبر 2017 10:32

دھرنے کا محاصرہ کر لیں ،سہولیات بند کر دی جائیں لیکن گولیاں نہ برسائی ..
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔23نومبر2017ء) :سپریم کورٹ نے حکم دیا ہے کہ دھرنا کرنے والوں کا محاصرہ کر لیا جائے ، اور ان کی سہولیات بند کر دی جائیں لیکن گولیاں نہ برسائی جائیں دھرنے کے علاقے کو مکمل سیل کر دیا جائے ۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا کہ لوگوں کو تکلیف ہو رہی ہے ،ایک حوالہ دے دیں کے راستہ بند کر دیا جائے ۔

جب ریاست ختم ہو گی تو فیصلے سڑکوں پر ہوں گے ۔ سپریم کورٹ کے جج جسٹس فائز عیسی نے کہا ہے کہ د رخت لگانا بھی نیکی ہے وہ کوئی نہیں کرتا ۔ایسے معاملات سے ہم بھی پریشان ہوتے ہیں مگر گالی گلوچ نہیں کرتے ،اسلام میں کہیں ایسا نہیں لکھا یہ سب انا کے لئے ہو رہا اور انا تکبر سب سے بڑا گناہ ہے ،احکام الہی پر عمل ہو رہا ہے اور ریاست کا سر جھکا ہوا ہے،جسٹس فائز عیسٰی نے مزید کہہ کہ میڈیا ایسے لوگوں کو بلاتا کیوں ہے جو لوگ ان کی ہاں میں ہاں ملاتے ہیں،یہ تو الٹا چور کوتوال کو ڈانٹنے والی بات ہو گئی ۔

(جاری ہے)

تصادم کا خطرہ ہے اس لئے حکومت برداہشت کر رہی ہے ،عوام کے ٹیکسوں کے پیسوں سے کنٹینرزلگائے گئے ہیں۔ عدالت کو بتا یا جائے کہ دھرنے کے پیچھے کون ہے اور اس کا فائدہ کس کو ہو رہا ہے۔آئی ایس آئی کی پہلی رپورٹ تسلی بخش نہیں ہے، آئی ایس آئی نے دھرنے کے صرف چار نام دے دئیے ہیں آئی ایس آئی نے دو رپورٹ دی ہیں ان میں تفصیل صیح نہیں ہے دھرنے کے متعلق آئی ایس آئی سے رپورٹ دوبارہ طلب کر لی ،اسلام آباد سپریم کورٹ نے دھرنے کے متعلق سماعت جمعرات تک ملتوی کر دی۔

متعلقہ عنوان :