منگل کا دن ملک میں جمہوریت اور جمہوری سوچ رکھنے والوں کے لیے ایک اچھا اور عہد ساز دن تھا،،مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے خوف کو شکست دی،پارلیمنٹ نے ایک آمر کے کالے قانون کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا،اراکین اسمبلی کسی دبائو کے بغیر اپنا ووٹ کاسٹ کرنے پارلیمنٹ آئے،اسے کسی کی شکست سے زیادہ جمہوریت کی فتح سمجھتی ہوں،

سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کی نجی ٹی وی چینل سے گفتگو

جمعرات 23 نومبر 2017 00:00

منگل کا دن ملک میں جمہوریت اور جمہوری سوچ رکھنے والوں کے لیے ایک اچھا ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 23 نومبر2017ء) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہا ہے کہ منگل کا دن ملک میں جمہوریت اور جمہوری سوچ رکھنے والوں کے لیے ایک اچھا اور عہد ساز دن تھا جسے میں کسی کی شکست سے زیادہ جمہوریت کی فتح سمجھتی ہوں۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے خوف کو شکست دی اور پارلیمنٹ نے ایک آمر کے کالے قانون کو ردی کی ٹوکری میں پھینک دیا۔

اراکین اسمبلی کسی دبائو کے بغیر اپنا ووٹ کاسٹ کرنے پارلیمنٹ آئے اور ویسے بھی کسی کو نہ تو زبردستی لایا جا سکتا ہے اور نہ ہی کسی کو گھر بٹھایا جا سکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ منگل کو پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ٹوٹنے کی بات کرنے والوں کے خواب ٹوٹ گئے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس بل کو سامنے لانے والے خود اسمبلی میں موجود نہیں تھے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمارے مخالفین مختلف قیاس آرائیوں میں لگے ہوئے تھے اور سوچتے تھے کہ شائد محمد نواز شریف کی نااہلی کے بعد پاکستان مسلم لیگ (ن) ٹوٹ جائے گی، بکھر جائے گی اور ان کے اراکین اسمبلی محمد نوازشریف کو چھوڑ جائیں گے لیکن پاکستان مسلم لیگ (ن) کے اراکین اسمبلی نے ان لوگوں کے خواب توڑ دئیے ہیں اور ان کی امیدوں پہ پانی پھیر دیا ہے اور اپنے قائد محمد نواز شریف پر کوئی آنچ نہیں آنے دی اور ایک مثالی یکجہتی کا مظاہرہ کیا جس پر انہیں سلام پیش کرنا چاہیئے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) میں ایک مثالی اتحاد ہے اور تمام اراکین قومی و صوبائی اسمبلی اپنے قائد محمد نواز شریف کی قیادت میں پوری طرح متحد ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کے تمام ادارے ہمارے لیے قابل احترام ہیں لیکن تلخ حقائق بیان کرنے کو ٹکرائو کا نام دینا بالکل غلط روش ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میرا نہیں خیال کہ محمد نواز شریف نے کوئی سخت بات کی بلکہ وہ تو صبر کا مطاہرہ کرتے ہوئے خبردار کر رہے ہیں کہ کوئی ٹکرائو کی صورت حال پیدا نہ کی جائے، اور یہ بھی تو سب کے سامنے ہے کہ کروڑوں ووٹ لینے والے کو صرف ایک اقامے پر نااہل کر دیا گیا۔ عوام کے مینڈیٹ کا مذاہق اڑایا گیا ہے اس کے خلاف آواز تو اٹھے گی۔

انہوں نے کہا کہ ملکی ترقی و خوشحالی کے لیے سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے بہت کچھ برداشت کیا۔ مریم نواز کا کہنا تھا کہ منگل کے دن نے یہ ثابت کیا کہ جمہوریت کمزور نہیں اور جمہوریت کمزور تب ہوتی ہے جب لیڈر کمزوری دکھاتے ہیں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف ایک وفادار بھائی ہیں جنہوں نے اپنے بڑے بھائی کے ساتھ اپنی وفاداری کو ثابت بھی کیا ہے۔

شہباز شریف نواز شریف کو والد کا درجہ دیتے ہیں۔ نااہلی کے بعد نواز شریف کا انتخاب شہباز شریف ہی تھے جسے پارٹی نے بھی کھلے دل سے تسلیم کیا اور وزیراعظم نہ بننے کا فیصلہ بھی شہباز شریف کا اپنا ہی تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ایک جمہوری جماعت ہے جس میں تمام اراکین کو اپنی رائے دینے کا حق حاصل ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی جدوجہد اب ووٹ کے تقدس کے لیے ہے اور یہ سب دیکھیں گے کہ محمد نواز شریف پاکستان کے لیے بڑی تبدیلی کا پیش خیمہ ثابت ہوں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کو سزا دینے کے لیے جرم ڈھونڈا جا رہا ہے لیکن ہم ان سزائوں سے ڈرنے والے نہیں کیونکہ ہم نے 1990ء میں بھی ایسے مقدمات کا سامنا کیا ہے اور یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حق کے لیے لڑنا آسان نہیں بلکہ اس کے لیے قربانیاں دینا پڑتی ہیں۔ قربانیوں، جلا وطنی اور سزائوں نے محمد نواز شریف کو اور مضبوط کیا ہے اور یہ بات نواز شریف نے خود بھی کہی کہ میں پہلے نظریاتی نہیں تھا لیکن اب بن گیا ہوں۔ نواز شریف اب ایک نظریہ بن گیا ہے جو گھر گھر پھیل چکا ہے۔