اسحاق ڈار کو وزیر بے محکمہ بنا دیا گیا ،وزیر اعظم نے نواشریف سے مشاورت کے بعد وزارت کا چارج واپس لے لیا، تین ماہ کی چھٹی بھی منظور

وزارت خزانہ کے معاملات وزیراعظم نے خود سنبھال لئے،مفتاح اسماعیل معاون خصوصی ہونگے

بدھ 22 نومبر 2017 23:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 نومبر2017ء) اسحاق ڈار کو وزیر بے محکمہ بنا دیا گیا ،وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے سابق وزیراعظم نواشریف سے مشاورت کے بعد ان سے وزارت خزانہ کا چارج واپس لے لیا جبکہ انکی تین ماہ کی چھٹی بھی منظور کرلی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی خود وزارت خزانہ کے امور دیکھیں گے،مفتاح اسماعیل معاون خصوصی ہونگے۔

بدھ کے روز وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے وزیر اعظم شاہدخاقان عباسی کو خط لکھاتھا کہ کہ وہ بیمار ہیں اور وزارت خزانہ کی ذمہ داریوں سے سبکدوش ہوناچاہتے ہیں ،ذرائع کے مطابق وزیر اعظم نے نوازشریف سے مشاورت کے بعد بڑا فیصلہ کیا ہے اور اسحاق ڈار وزارت خزانہ کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کردیا گیا ہے ، وزارت خزانہ کے معاملات وزیراعظم نے خود سنبھال لئے ہیں ۔

(جاری ہے)

اسحاق ڈار کی جانب سے وزیر اعظم کو لکھے گئے خط میں انہوں نے کہا ہے کہ وزارت خزانہ کی ذمہ داریاں کسی اورکودیدی جائیں ،وزیرخزانہ نے لکھاکہ انہوںنے 27اکتوبرکوتاجکستان میں ایک اجلاس میں شرکت کی اورپھروہاں سے عمرے کی ادائیگی کیلئے گئے ،عمرے کی ادائیگی کے دوران ہی انہیں سینے میں تکلیف ہوئی جس کے باعث وہ مقامی ڈاکٹرکے پاس گئے مقامی ڈاکٹرنے انہیں امراض قلب کے ڈاکٹرکودیکھانے کوکہااورپھر29اکتوبرکولندن گیا،3نومبرکوانجیوگرافی ہوئی ،6نومبرکوپھرٹیسٹ ہواڈاکٹرنے مزیدکئی ٹیسٹ کرانے کاکہا۔

اگلاٹیسٹ27نومبرکوہوگا،ڈاکٹرنے سفرنہ کرنے کی ہدایت کی ہے ،اس لئے واپس پاکستان نہیں آسکتا۔وزیرخزانہ نے لکھاہے کہ 2013ء میں ملکی معیشت کی کیاحالت تھی4سال میں ملکی معیشت میں بہتری آئی جس کااعتراف عالمی اداروں نے بھی کیا،میں 27اکتوبرتک اپنی وزارت کے معاملات وٹس ایپ اورای میل سے چلاتارہا،2013ء میں ملک میں 19کھرب روپے ٹیکس وصول ہوتے رہے جو2017ء میں بڑھ کر35کھرب روپے تک پہنچ گئے ،اس دوران ٹیکس وصولی کی شرح میں 18فیصدتک اضافہ ہوااوربجٹ خسارہ میں بھی تیزی سے کمی ہوئی ،اسحاق ڈارنے وزیراعظم کولکھے گئے خط میں مزیدلکھاکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں مزیدلکھاکہ ملکی زرمبادلہ کے ذخائرمیں بھی تیزی سے اضافہ ہوا2013ء میں ملکی زرمبادلہ کے ذخائرساڑھے 7ہزارارب ڈالرتھے جوبڑھ کر2017ء میں 21ارب ڈالرزہوگئے ہیں ملک کی جی ڈی پی گروتھ گزشتہ 10سال کی بلندترین سطح پرآئی ،2017ء میں شرح نمو6.3فیصدہوگئی،جاری ترقیاتی منصوبوں سے ملکی معیشت میں مزیدبہتری آئے گی ۔

انہوںنے لکھاکہ جولائی 2017ء کے بعدجوصورتحال بنی اس کاملکی معاشی صورتحال پراثرپڑا،وزیرخزانہ نے خط میں وزیراعظم سے اپیل کہ ان کی بغیرتنخواہ چھٹی منظورکی جائے اوروزارت چلانے کے باقاعدہ متبادل انتظامات کئے جائیں یعنی کسی اورکووزارت خزانہ کی ذمہ داری سونپ دی جائی

متعلقہ عنوان :