آئین سے ماورا اقدامات کی باتیں اور تصور درحقیقت عوام کے حق حکمرانی پر ڈاکہ ہے،سینیٹر عثمان خان کاکڑ

بدھ 22 نومبر 2017 22:58

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2017ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے صوبائی صدر سنیٹر محمد عثمان خان کاکڑ ، صوبائی سینئر نائب صدر سنیٹر سردار اعظم موسیٰ خیل اور صوبائی نائب صدر کن قومی اسمبلی عبدالقہار خان ودان نے کہا ہے کہ پشتونخوا وطن اور برصغیر پاک وہند کے آزادی کے تحریک کے عظیم رہنماء ملی سالار خان شہید عبدالصمد خان اچکزئی کی 44ویں برسی آئین اور جمہوریت کے عنوان کے تحت منانا درحقیقت ملک میں آئین وقانون کی حکمرانی اور جمہوریت کے مستقل استحکام کیلئے تاریخی جدوجہد کا تاریخی باب ہے کیونکہ خان شہید کا ویژن ، تمام زندگی سیاسی وفکری جدوجہد اور قربانیاں ، قومی آزادی ، ترقی وخوشحالی ، پر امن زندگی ، آئین وقانون کی حکمرانی ، جمہوریت ان کے استحکام یعنی عوام کے حق حکمرانی کے حصول ، سماجی انصاف پر مبنی معاشرے کے قیام اور اعلیٰ انسانی ، اسلامی اصولوں اور پشتون افغان ملت کے اعلیٰ قومی اقدار وروایات کے تحت مسلسل جدوجہد اور قربانیوں سے مشروط ہے اور خان شہید کے 44ویں برسی کے مرکزی جلسہ عام میں پشتونخوامیپ کے چیئرمین محبوب قائد محمودخان اچکزئی کی دعوت پر مسلم لیگ (ن)کے صدر سابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی شرکت باعث مسرت اور آئین کی بالادستی وجمہوریت کے استحکام کیلئے جاری جدوجہد کیلئے تقویت کا باعث ہوگی اور ہمارے غیور عوام اس تاریخی جلسہ عام میںسابق وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کی شرکت پرفخر کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ملک کی تمام سیاسی اور جمہوری قوتوں اور ملک کے ہر ادارے نے ہمارے ارد گرد خطے کے مخصوص حالات اور ملک کو درپیش ہر قسم کے مشکلات کو مد نظر رکھ کر اس بات کا ادراک لازمی طور پر کرنا ہوگا کہ ہمارے ملک کا استحکام اور ہر شعبہ زندگی میں ترقی وخوشحالی ، پرامن زندگی اور سماجی انصاف پر مبنی نظام کے منزل مقصود کو حاصل کرنے کیلئے آئین وقانون کی حکمرانی ، پارلیمنٹ کی بالادستی ، جمہوریت ان کے استحکام ، قوموں کی برابری اور ان کے حقوق واختیارات کو عملاً تسلیم کرنے سے مشروط ہے ۔

اور دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے بھی ایسے ہی اصولوں پر مسلسل کاربند رہ کر ترقی وخوشحالی، پر امن زندگی حتیٰ کہ مکمل فلاحی ریاستوں کے مقام تک پہنچ چکے ہیں۔ لہٰذا ملکی آئین وقانون اور عوام کے ووٹ سے منتخب پارلیمنٹ کی بالادستی اور جمہوریت کے استحکام کو مزید مضبوط بنانا تمام سیاسی جمہوری قوتوں کا مطالبہ اور قومی فریضہ ہے ۔ جبکہ ملک میں انتہائی محدود مخصوص عناصر کی جانب سے آئین سے ماورا اقدامات کی باتیں اور تصور درحقیقت عوام کے حق حکمرانی پر ڈاکہ ہے جو ملک کے محکوم قوموں سمیت کروڑوں عوام کو کسی بھی صورت قابل قبول نہیں۔

بلکہ ہر غیر آئینی تصور اور اقدام ماضی کی طرح ملک کو مزید بحرانوں میں مبتلا کرکے کروڑوں عوام کو مزید تباہی وبربادی کے اندھے کنویں میں دھکیل دینگے جو ہر حالت میں قابل گرفت ہے ۔ انہوں نے کوئٹہ کے غیور عوام سے پرزور اپیل کی ہے کہ وہ 2دسمبر کو صادق شہید فٹبال گرائونڈ میں دن 12بجے ہونیوالے جلسہ عام میں بھرپور شرکت کرکے اپنا تاریخی ، قومی اور جمہوری فریضہ ادا کریں۔