جماعت اسلامی خواتین کے زیر اہتمام گوادر میں پانی کی قلت و لوڈشیڈنگ کیخلاف ،احتجاجی مظاہرہ

بدھ 22 نومبر 2017 22:06

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2017ء) جماعت اسلامی خواتین کے زیر اہتمام پریس کلب کوئٹہ کے سامنے گوادر میں پانی کی قلت اور بلوچستان میں بجلی کے ناروالوڈشیڈنگ کے خلاف صوبائی ناظمہ وسابق ممبر صوبائی اسمبلی ثمینہ سعید کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا مظاہرے میں جماعت اسلامی خواتین کے ذمہ داران یاسمین اچکزئی، سمیراصدیق،آسمہ اسد، عابدہ ندیم عام خواتین وبچوں نے بھر پور شرکت کی خواتین نے گوادر کو پانی دوپانی دو، بلوچستان کو بجلی دو بجلی دو کے نعرے لگائے خواتین نے ہاتھوں میں کتبے بھی اُٹھا رکھے تھے جس پر پانی کی قلت ،بجلی کی لوڈ شیڈنگ ،حکمرانوں کے خلاف نعرے درج تھے ۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے صوبائی جنرل سیکرٹری ہدایت الرحمان بلوچ ، صوبائی انفارمیشن سیکرٹری عبدالولی خان شاکر،حاجی قیوم کاکڑ نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ حکمران گوادر کے عوام کو دھوکہ دے رہے ہیں حکمرانوں کیلئے شرم کے مقام ہے کہ آج پینے کے پانی کیلئے خواتین گھروں سے نکل کر احتجاج پر مجبور ہیں یہ سب حکمرانوں کی نااہلی وکرپشن کی وجہ سے ہے اگر امن روزگار ،تعلیم پانی اور بجلی نہیں تو سی پیک خاک کامیاب ہوگی ۔

(جاری ہے)

گوادر میں پانی کی فراہمی پر 30کروڑ روپے کرپشن کی نظر ہوئے آج وزیراعظم کے گوادر آمد پر گوادرکے عوام سراپااحتجاج ہیں ساحل سمندر گوادر سی پیک کامرکز مگر یہاں کے عوام پانی کے بوند بوند کو ترس رہے ہیں بجلی وپانی نہ ہونے کی وجہ سے باغات خشک ہورہے ہیں معیشت تباہ ہورہی ہے ۔حکمران اپنے عوام کو یاچین کو فائدہ پہنچارہے ہیں ۔ملک کی لٹیروں وچینی حکومت کو فائدہ پہنچانا مسائل کا حل نہیں 25نو مبر کو دوبارہ گوادرمیں پانی کی قلت اور بلوچستان میں بجلی ناپید ہونے کے خلاف دیگر سیاسی قوتوں کیساتھ ملکر بھر پور احتجاج کریں گے تاکہ حکمران خواب غفلت سے بیدارہوجائیں ۔

بدقسمتی سے صوبائی حکومت کیساتھ گوادرضلعی حکومت بھی کرپشن وکمیشن اورلوٹ مار میں مصروف ہیں حکمرانوں کے گھروںمیں وافر مقدار میں پانی موجود ہیں پانی وتوانائی کے متبادل نظام ان کے پاس موجودہیں مگر عوام پانی کے بوند کو ترس رہے ہیںاگر حکمرانوں نے گوادر وبلوچستان کے مسائل حل نہیں کیے تو ہم عوام کیساتھ ملکرگونرووزیر اعلیٰ ہائوس اور صوبائی اسمبلی کا گھیرائو کریں گے اور کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ۔

قوم پرستوں سمیت دیگر حکومتوں نے عوام کے مسائل حل نہیں کیے جس کی وجہ سے آج ہم پینے کے پانی کے حصول کیلئے پریشان ہیں کوئی منصوبہ بندی ،قانون سازی نہیں صرف لوٹ ماراقرباء پروری ،رشوت چل رہی ہے گوادر سمیت بلوچستان بھرمیں کوئی ترقیاتی کام نہیں اور نہ ہی کوئی میگاپراجیکٹ چل رہا ہے دوسری طرف گوادربلوچستان ہی کی وجہ سے دنیا کا بہت بڑا سی پیک کی باتیں ہورہی ہے ہم گوادروبلوچستان کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑ یں گے ۔

حکومت گوادرمیں پانی کی قلت کے حوالے سے گوادر کے عوام سے مذاکرات کریں تاکہ بنیادی انسانی مسئلہ پانی کے حصول کا حل ہوجائیں ۔اگرگوادر کے عوام کو پینے کا پانی فراہم نہیں کیا گیا تو ہم آئندہ گوادر میں کسی وی آئی پی کونہیں آنے دیں گے سی پیک اور وی آئی پی کے نام پر گوادر کے عوام کی مذید تذلیل برداشت نہیں کریں گے۔