سندھ ہائیکورٹ میں سندھ اسمبلی اورایم پی اے ہوسٹل کی نئی عمارتوں میں بڑے پیمانے پرگھپلوں سے متعلق درخواست

سماعت کیلئے منظورکرلی پی سی ون کیمطابق سندھ اسمبلی عمارت کا تخمینہ 2ارب 70کروڑروپے لگایا گیا تھا جو اب بڑھاکہ 11ارب چالیس کرروڑروپے کردیا گیا ہے جون 2017 تک چھ ارب بہترکروڑسے زائد رقم جاری کی جا چکی ہے پچاس فیصد کام مکمل نہ ہونے کے باوجود اتنی بڑی رقم جاری کردی گئی، درخواست گزار کا موقف

بدھ 22 نومبر 2017 22:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2017ء) سندھ ہائیکورٹ میں سندھ اسمبلی اورایم پی اے ہوسٹل کی نئی عمارتوں میں بڑے پیمانے پرگھپلوں سے متعلق درخواست دائرکردی گئی درخواست ایم کیوایم رکن صوبائی اسمبلی افشاں منصورنے کی درخواست میں موقف اختیارکیا گیا تھاکہ نئی سندھ اسمبلی کی تعمیرمیں بڑے پیمانے پر کریشن کی گئی ایم پی اے ہوسٹل کی نئی عمارت میں بھی بڑے پیمانے پر گھپلے کیے جا رہے ہیں پی سی ون کیمطابق عمارت کا تخمینہ 2ارب 70کروڑروپے لگایا گیا تھا جو اب بڑھاکہ 11ارب چالیس کرروڑروپے کردیا گیا ہے جون 2017 تک چھ ارب بہترکروڑسے زائد رقم جاری کی جا چکی ہے پچاس فیصد کام مکمل نہ ہونے کے باوجود اتنی بڑی رقم جاری کردی گئی پروجیکٹ کی نگرانی اسپیکر سندھ اسمبلی آغا سراج درانی کررہے ہیں اسپیکرنے منظورنظرآفیسرکو پروجیکٹ ڈائریکٹربنایا اکاؤنٹنٹ جنرل محکمہ خزانہ سمیت سب ملے ہوئے ہیں صوبائی اینٹی کریشن کے تحقیقاتی افسرکا تبادلہ کردیا گیا سندھ اسمبلی میں خلاف ضابطہ بھرتیاں اورترقیاں بھی دی جا رہی ہیں عدالت سے استدا ہے کہ نیب سیاسی معاملے کی تحقیقات کرائی جائے عدالت نے درخواست سماعت کیلیے منظورکرلی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں دورکنی بینچ کرے گا۔