آئی جی کو ہٹانے کیلئے سندھ حکومت نے وفاق کو خط لکھ دیا ہے، سہیل انور سیال

گریڈ 22 کے افسر کے ہوتے ہوئے 21 گریڈ کا افسر آئی جی سندھ کی سیٹ پر کام نہیں کرسکتا، صوبائی وزیر داخلہ کی میڈیا سے گفتگو

بدھ 22 نومبر 2017 22:00

آئی جی کو ہٹانے کیلئے سندھ حکومت نے وفاق کو خط لکھ دیا ہے، سہیل انور ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2017ء) صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے کہا ہے کہ آئی جی سندھ کو ہٹانے کے لیے سندھ حکومت نے وفاق کو خط لکھ دیا۔صوبائی وزیر داخلہ سہیل انور سیال نے بلدیہ ٹاؤن کے علاقے میں رولز ہیلتھ سینٹر میں دورے کے موقع پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آئی جی سندھ کو ہٹانے کے لیے حکومت سندھ نے وفاقی کو خط لکھ ہے جس میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ گریڈ 22 کے افسر کے ہوتے ہوئے 21 گریڈ کا افسر آئی جی سندھ کی سیٹ پر کام نہیں کرسکتا۔

سہیل انور سیال نے کہا کہ اے ڈی خواجہ نے عدالت کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے اس بات کا اعتراف کیا تھا کہ ان کے پاس 16 گریڈ تک افسران کی ٹرانسفر پوسٹنگ کے اختیارات ہیں اس سے اوپر کی ٹرانسفر پوسٹنگ کا اختیار سندھ حکومت کے پاس ہیں۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید بتایا کہ کراچی میں امن قائم کرنے کے لیے پولیس ، رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران و جوانوں نے قربانیاں دی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے بھی کبھی قربانی دینے سے گریز نہیں کیا شہر میں ماضی کے حوالے سے اب اسٹریٹ کرائمز میں نمایاں کمی آئی ہے چھرا مار ملزم گرفتاری کے خوف کے باعث روپوش ہوگیا ہے اس کے باوجود اس کا مسلسل تعاقب کیا جارہا ہے ملزم جلد قانون کے شکنجے میں آجائے گا، ایک ملزم شہزاد کو گرفتار کیا تھا جو بے گناہ ثابت ہونے پر رہا کردیا گیا۔

پولیو مہم کے آغاز پر پولیو ورکرز کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں وزیر داخلہ سندھ کو بتایا کہ پولیس کی جانب سے سیکیورٹی کے انتظامات نہ صرف تسلی بخش ہیں بلکہ پولیس کی ٹیمیں بھی پولیو ورکرز کے ساتھ موجود ہیں جب کہ پولیو مہم کے دوران وزیر داخلہ سندھ نے ایک بچے کو گود میں لیکر اسے حفاظتی خوراک پلائی۔اس موقع پر کراچی پولیس چیف مشتاق مہر ، ڈی آئی جی ویسٹ ذوالفقار لاڑک اور ایس ایس پی ویسٹ یونس چانڈیو کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے ، سہیل انور سیال کی آمد سے قبل بم ڈسپوزل اسکواڈ نے سوئپنگ بھی کی سیکیورٹی اقدامات کا جائزہ بھی لیا۔

متعلقہ عنوان :