نومبر پر لاڑکانہ کے میونسپل اسٹیڈیم میں شہید اسلام کانفرنس منعقد کی جائے گی ، مولانا راشد خالد محمود سومرو

کانفرنس میں شہید علامہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کے مقدمے کو ملٹری عدالت میں بھیجنے کا مطالبہ کیا جائے گا اگر ہمارا مطالبہ نہ مانا گیا تو 26 نومبر کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرکے دھرنا دیا جائے گا، پریس کانفرنس سے خطاب

بدھ 22 نومبر 2017 21:34

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2017ء) جمعیت علمائے اسلام (ف) سندھ کے سیکریٹری جنرل مولانا راشد خالد محمود سومرو نے کہا ہے کہ 26 نومبر پر لاڑکانہ کے میونسپل اسٹیڈیم میں شہید اسلام کانفرنس منعقد کی جائے گی جس میں 10 لاکھ کارکنان کی آمد متوقع ہے جہاں شہید علامہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل کے مقدمے کو ملٹری عدالت میں بھیجنے کا مطالبہ کیا جائے گا اگر ہمارا مطالبہ نہ مانا گیا تو 26 نومبر کے بعد وزیراعلیٰ ہاؤس کا گھیراؤ کرکے دھرنا دیا جائے گا۔

لاڑکانہ پریس کلب میں 26 نومبر پر منعقدہ شہید اسلام کانفرنس کے سلسلے میں صحافیوں کو دعوت نامے دینے کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو نے جن سیاسی رہنماؤں کے ساتھ شانہ بشانہ چلے افسوس وہی سیاسی شخصیات اسی تاریخ پر اپنے جلسہ کررہے ہیں، شہید ڈاکٹر خالد محمود سومرو ایک فرد، خاندان اور پارٹی کا نام نہیں ہے لیکن انہوں نے اپنی جدوجہد اور عمل سے ثابت کیا کہ وہ انسان اور دھرتی دوست ہیں، انہوں نے بغیر کسی مذہبی فرق کے ہر اسان کی عزت اور حقوق کی بات کی۔

(جاری ہے)

مولانا راشد خالد محمود سومرو نے مزید کہا کہ لاڑکانہ کو پیرس بنانے والوں نے موہن جو دڑو بنا دیا ہے، ترقی کے نام پر 70 ارب روپے جاری ہوئے لیکن ہر جگہ گندگی کے ڈھیر ہیں، لوگ آج بھی روٹی، کپڑا اور مکان کے لیے پریشان ہیں، سندھ کی صورتحال ابتر ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ایوانوں میں بیٹھے ہوئے لوگوں کے فارم ہاؤسز کے کتے بھی گوشت کھاتے ہیں لیکن عوام کو ٹماٹر بھی نہیں ملتے۔ انہوں نے کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے ذریعے سندھ میں ہمارے 480 نمائندے اپنا کردار ادا کررہے ہیں، اگر جی ڈی اے میں شمولیت کے لیے دعوت دی گئی تو ہم اس کے متعلق سوچیں گے۔ اس موقع پر مولانا ناصر خالد محمود سومرو، حمید اللہ سیال اور دیگر بھی موجود تھے۔

متعلقہ عنوان :