مسلم لیگ (ن) کی حکومت محض باتوں پر نہیں ،عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے، شاہد خاقان عباسی

سی پیک سے پاکستان میں بے پناہ ترقی ہوگی ،منصوبے سے پاک چین تعلقات کو نئی جہت ملی ہے، ترقی و خوشحالی کے منصوبوں سے گوادر مچھیروں کے چھوٹے سے قصبہ سے عالمی اہمیت کا حامل شہر بن جائیگا سی پیک محمد نواز شریف اور چینی وزیراعظم کے وژن کا عکاس ہے، گوادر میں بجلی اور پانی کے مسائل گورنر اور وزیراعلیٰ نے اٹھائے ہیںدونوں مسئلوں پر کام جاری ہے ،اگلے چند ہفتوں میں ثمرات سامنے آئیں گے،وزیراعظم کا گوادر بندر گاہ ایسٹ بے ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب

بدھ 22 نومبر 2017 21:21

مسلم لیگ (ن) کی حکومت محض باتوں پر نہیں ،عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے، ..
گوادر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2017ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ مسلم لیگ (ن) کی حکومت محض باتوں پر نہیں ،عملی اقدامات پر یقین رکھتی ہے، سی پیک سے پاکستان میں بے پناہ ترقی ہوگی ،منصوبے سے پاک چین تعلقات کو نئی جہت ملی ہے، ترقی و خوشحالی کے منصوبوں سے گوادر مچھیروں کے چھوٹے سے قصبہ سے عالمی اہمیت کا حامل شہر بن جائے گا، سی پیک محمد نواز شریف اور چینی وزیراعظم کے وژن کا عکاس ہے، گوادر میں بجلی اور پانی کے مسائل گورنر اور وزیراعلیٰ نے اٹھائے ہیںدونوں مسئلوں پر کام جاری ہے ،اگلے چند ہفتوں میں ثمرات سامنے آئیں گے۔

وزیراعظم نے یہ بات بدھ کو گوادر بندرگاہ ایسٹ بے ایکسپریس وے کا سنگ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر داخلہ احسن اقبال‘ وفاقی وزیر میری ٹائم افیئرز میر حاصل بزنجو، گورنر بلوچستان محمد خان اچکزئی، چینی سفارتکار یانگ ینگ، وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء الله زہری، وفاقی وزیر سیفران عبدالقادر بلوچ، وزیر مملکت پٹرولیم جام کمال خان، وزیر مملکت میری ٹائم افیئرز جعفر اقبال، کمانڈر سدرن کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل عاصم باجوہ، چینی کنسٹرکشن کمپنی کے حکام اور دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔

وزیراعظم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس تقریب میں موجودگی میرے لئے انتہائی خوشی اور فخر کا مقام ہے، انہوں نے کہا کہ گوادر میں ترقی کا ایک اور منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان بے مثال دوستی اور تعلقات کا ایک اور مظہر ہے، پاکستان اور چین کے درمیان 70 سال کی آزمودہ دوستی ہے اور گوادر کی ترقی پاکستان اور چین کے درمیان تعاون اور دوستی کی مضبوط مثال ہے۔

انہوں نے کہا کہ سی پیک کے تحت دونوں ممالک کے درمیان جے سی سی کا ساتواں دور گذشتہ روز مکمل ہوا ہے، پاک۔چین اقتصادی راہداری منصوبہ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات، تعاون اور دوستی کی عکاسی کرتا ہے، انہوں نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے کہ سی پیک پاک۔چین دوستی کو نئی بلندیوں اور وسعتوں سے ہمکنار کرے گا، سی پیک پاکستان اور چین کی قیادت کا مشترکہ وژن ہے، یہ چینی صدر شی جن پنگ اور سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کے وژن کی عکاسی کرتا ہے۔

انہوں نے منصوبہ میں چینی کمیونیکیشن کارپوریشن، چائنہ اوورسیز بورڈ ہولڈ کمپنی اور گوادر ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا خصوصی شکریہ ادا کیا جنہوں نے 15 ارب روپے کا یہ منصوبہ شروع کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس منصوبہ سے گوادر کی بندرگاہ فری زون اور کوسٹل ہائی وے کے راستے کراچی تک نئے رابطے استوار ہوں گے۔ گوادر کی ترقی و خوشحالی کیلئے مختلف منصوبوں کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گوادر میں پائلٹ فری زون اس سال مکمل ہو گا، پورٹ پراجیکٹ اور دیگر منصوبوں پر کام جاری ہے، ایئرپورٹ کا افتتاح بھی عنقریب ہو رہا ہے، اسی طرح پاور پلانٹ بھی جلد شروع ہو گا، انہوں نے کہاکہ گوادر میں ترقی و خوشحالی کیلئے 170 ارب روپے سے زائد کے منصوبے جاری ہیں، منصوبوں کی تکمیل سے گوادر اور پاکستان کے عوام کی توقعات پوری ہوں گی، انہوں نے کہا کہ مجھے پورا یقین ہے کہ منصوبوں کی تکمیل سے گوادر مچھیروں کے چھوٹے سے قصبہ سے عالمی اہمیت کا حامل شہر بن جائے گا، گوادر کا محل وقوع اور اس کا جغرافیہ اسے عالمی نقشہ پر اہم مقام بنائے گا، اس میں پاک۔

چین اقتصادی راہداری کا اہم کردار ہے۔ انہوں نے کہا کہ گوادر میں بجلی اور پانی کے مسائل گورنر اور وزیراعلیٰ نے اٹھائے ہیں، ان دونوں مسئلوں پر کام جاری ہے اور اگلے چند ہفتوں میں اس کے ثمرات سامنے آئیں گے، گوادر میں بجلی اور پانی کے مسائل ہم خود حل کریں گے۔ جہاں تک بارڈر تک رسائی کا جو مسئلہ ہے میں وزیر داخلہ احسن اقبال سے گزارش کرتا ہوں کہ وہ اس ضمن میں فوری اقدامات کریں اور عوام کو بارڈر تک رسائی دیں۔

وزیراعظم نے گورنر اور وزیراعلیٰ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ گوادر کی ترقی اور خوشحالی کے منصوبوں میں مقامی آبادی کا ضرور خیال رکھا جائے، ان منصوبوں سے نہ صرف گوادر بلکہ پورے پاکستان کو فوائد ملیں گے، ہماری خواہش اور کوشش ہے کہ ان منصوبوں میں مقامی لوگوں کو زیادہ سے زیادہ روزگار اور تربیت کے مواقع فراہم ہوں۔ وزیراعظم نے کہا کہ وہ جب بھی گوادر آئے ہیں تو یہاں کی شپ بلڈنگ اور دیگر مقامی صنعتوں نے انہیں متاثر کیا ہے، پچھلی مرتبہ جب میں یہاں آیا تھا تو یہاں پر چند ایک کشتیاں بن رہی تھیں، آج مجھے یہ دیکھ کر خوشی ہوئی ہے کہ زیادہ تعداد میں کشتیاں بن رہی ہیں، ان کاریگروں کو اپنا کام جاری رکھنا چاہئے اور ان صنعتوں کے تحفظ اور فروغ میں وفاقی حکومت اپنا بھرپور کردار ادا کرے گی، یہ اہم صنعتیں ہیں اور انہیں جاری رہنا چاہئے، آج اگر یہاں درجنوں کشتیاں بن رہی ہیں تو آنے والے مہینوں اور سالوں میں یہ تعداد سینکڑوں میں ہو گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کی حکومت صرف باتیں نہیں بلکہ کام کرتی ہے، چند دن قبل ہم نے کراچی میں ایل این جی ٹرمینل اور اس سے قبل ساہیوال میں پاور پلانٹ کا افتتاح کیا تھا، اگلے ہفتے سی پیک کے تحت پورٹ قاسم پر توانائی کے منصوبہ کا افتتاح ہو گا، آج گوادر میں ہم نے جس منصوبہ کا افتتاح کیا ہے وہ کاغذوں میں نہیں بلکہ موقع پر موجود ہے جو مکمل ہو گا اور اس سے گوادر کی بندرگاہ کو بے پناہ فائدہ ہو گا، اس منصوبہ کی تکمیل سے ملک کو ثمرات ملیں گے۔

وزیراعظم نے کہا کہ وہ گذشتہ 30 برسوں سے گوادر آ رہے ہیں، پہلے یہاں سے کوئٹہ تک رابطہ نہیں تھا، ماضی کی کئی حکومتوں نے اس ضمن میں معاہدے اور اعلانات تو کئے لیکن عملی کام کوئی نہیں ہوا، آج الله کے فضل و کرم سے 650 کلومیٹر سے زیادہ ہائی وے مکمل ہے اور دنوں کا سفر اب چند گھنٹوں میں ہو رہا ہے، خضدار سے رتوڈیرو تک سڑک بن رہی ہے، یہ اسے منصوبے ہیں جو یہاں تک معیشت کو بدل کر رکھ دیں گے، اب گوادر چند دنوں کی نہیں بلکہ باقی پاکستان سے چند گھنٹوں کی مسافت پر ہے۔

وزیراعظم نے پاک۔چین اقتصادی راہداری کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ کسی صوبے کا علاقہ کا نہیں بلکہ پورے پاکستان کا منصوبہ ہے، سی پیک پاکستان اور چین کا مشترکہ وژن ہے جو پاکستان کو مستقبل میں بے پناہ ترقی سے ہمکنار کرے گا، یہ ترقی کا ایک سلسلہ ہے، مجھے بہت خوشی ہو رہی ہے کہ آج تمام صوبے اور تمام سیاسی جماعتیں اس منصوبہ کی حمایت کر رہی ہیں، جب یہ منصوبہ شروع ہو رہا تھا تو اس پر بعض تحفظات تھے لیکن گذشتہ تین برسوں میں ہم نے تمام تر تحفظات کا ازالہ کر دیا ہے، اس ضمن میں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف اور وزیر داخلہ احسن اقبال کی کوششیں قابل تعریف ہیں۔

وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ایک فعال جمہوریت ہے اور اختلاف رائے جمہوریت کا حسن ہے لیکن الحمد الله سی پیک پر پورا پاکستان متحد ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ ایسٹ بے ایکسپریس وے اور گوادر کی ترقی و خوشحالی کے دیگر منصوبے بروقت مکمل ہوں گے۔