حکومتی ہٹ دھرمی سے دھرنا طوالت اختیار کرتا ہے تو عید میلاد النبی ﷺ کا جشن بھی فیض آباد فلائی اوور پر منایا جائے گا،خادم حسین رضوی

میلاد کے جشن میں راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک بھر سے لاکھوں عاشقان رسول فیض آباد پہنچیں گے ْتحفظ ختم نبوت اور ناموس رسالت کے سامنے کوئی صدارت، وزارت اور اقتدار کوئی معنی نہیں رکھتا اس وقت پاکستان کسی غیر یقینی صورتحال کا متحمل نہیں ہو سکتا، راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ ہمیں نہیں دی گئی ،حکومت کسی ذریعے سے کوئی مفاہمتی مسودہ تیار کر رہی ہے تو اس پربات کا فیصلہ ہماری مرکزی شوریٰ نے کرنا ہے ختم نبوت کے معاملے پر حکومت پہلے دن سے انتہائی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے ،سنگین اور فاش جرم کے ارتکاب کے باوجود اپنی غلطی تک ماننے کو تیار نہیں،آن لائن سے گفتگو

بدھ 22 نومبر 2017 20:36

حکومتی ہٹ دھرمی سے دھرنا طوالت اختیار کرتا ہے تو عید میلاد النبی ﷺ ..
راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 نومبر2017ء) تحریک لبیک پاکستان کے سربراہ خادم حسین رضوی نے ایک بار پھر واضح کیا ہے کہ تحفظ ختم نبوت اور ناموس رسالت کے سامنے کوئی صدارت، وزارت اور اقتدار کوئی معنی نہیں رکھتا اس وقت پاکستان کسی غیر یقینی صورتحال کا متحمل نہیں ہو سکتا لیکن اگر حکومتی ہٹ دھرمی سے دھرنا طوالت اختیار کرتا ہے تو 12ربیع الاول کو عید میلاد النبی ﷺ کا جشن بھی فیض آباد فلائی اوور پر منایا جائے گا اور میلاد کے جشن میں راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک بھر سے لاکھوں عاشقان رسول فیض آباد پہنچیں گے راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں بننے والی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ ہمیں نہیں دی گئی اگر حکومت کسی ذریعے سے کوئی مفاہمتی مسودہ تیار کر رہی ہے تو اس پربات کا فیصلہ ہماری مرکزی شوریٰ نے کرنا ہے ان خیالات کے اظہار انہوں نے دھرنے کے مقام فیض آباد فلائی اوورمیں اپنے خیمے میں آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے کیا خادم حسین رضوی نے کہا کہ ختم نبوت کے معاملے پر حکومت پہلے دن سے انتہائی غیر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہی ہے اور سنگین اور فاش جرم کے ارتکاب کے باوجود اپنی غلطی تک ماننے کو تیار نہیں انہوں نے کہا کہ حکومت وزیر قانون زاہد حامد کو فوری برطرف کرے یہی ہمارے مطالبات کا بنیادی جزو ہے انہوں نے کہا کہ آج تک راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں بننے والی تحقیقاتی کمیٹی کی رپورٹ ہمیں نہیں دی گئی حالانکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت اس رپورٹ کو منظر عام پر عام پر لائے انہوں نے کہا کہ اس وقت پاکستان کسی غیر یقینی صورتحال کا متحمل نہیں ہو سکتا لیکن اگر حکومتی ہٹ دھرمی سے دھرنا طوالت اختیار کرتا ہے تو 12ربیع الاول کو عید میلاد النبی ﷺ کا جشن بھی فیض آباد فلائی اوور پر منایا جائے گا اور میلاد کے جشن میں راولپنڈی اسلام آباد سمیت ملک بھر سے لاکھوں عاشقان رسول نے یہاں آمد کی یقین دہانی کرائی ہے انہوں نے کہا کہ جشن میلاد کے لئے ہمیں کسی انتظامی کمیٹی کی ضرورت نہیں صرف ایک اعلان سے تمام انتظامات بھی مکمل ہوں گے اور شایان شان جشن بھی ہو گا اور پھر حضورﷺکے غلاموں کو یہاں آنے سے کوئی نہیں روک سکے گا انہوں نے کہا کہ ایک شخص نے ناموس رسالت ﷺ پر ڈاکہ ڈالنے کی کوشش کی ہم اس ڈاکو کا نام پوچھ رہے ہیں اور حکوقمت اس ڈاکو کو تحفظ دے رہی ہے انہوں نے کہا کہ ہمارے مطالبات میں ایسی کوئی بات نہیں جو حکومت کی سمجھ میں نہ آئے اب تو قوم کے بچے بچے کا یہی مطالبہ ہے اور پوری قوم اس مطالبے پر متفق ہے انہوں نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان اور حکومت کے درمیان مذاکرات کے حوالے سے انہوں نے کہا میڈیا پر مذاکرات کی نت نئی خبروں سے ہمارا کوئی تعلق نہیں میرے علم میں ہماری تشکیل کردہ صرف ایک کمیٹی ہے جسے صرف مذاکرات کا اختیار ہے لیکن یہاں ون پوائنٹ ایجنڈا ہے جس کے لئے مذاکرات کی کوئی ضرورت ہی نہیں اس کے باوجود اگر حکومت کسی ذریعے سے کوئی مفاہمتی مسودہ تیار کر رہی ہے تو اس پربات کا فیصلہ ہماری مرکزی شوریٰ نے کرنا ہے انہوں نے کہا کہ وہ ذاتی طور پر نہ تو کسی مذاکراتی عمل کا حصہ ہیں اور نہ ہی حکومت کی جانب سے انہیں براہ راست مذاکرات کی کوئی دعوت دی گئی انہوں نے کہا کہ محمد کے در کا فقیر ہونے کے ناطے فقیر کبھی کسی مذاکراتی عمل کا حصہ نہیں ہو تے انہوں نے کہا کہ ہمارا المیہ یہ ہے کہ امریکہ ہمیں ناموس رسالت اور تحفظ ختم نبوت کا سبق پڑھانا چاہتا ہے اور پاکستان میں بعض امریکی ایجنٹ اس کے آلہ کار بنے ہوئے ہیں انہوں نے کہا حکومت کا کام ملک میں امن و مان کے قیام ،تعلیم صحت ، روزگار کے مواقع فراہم کرنا ہے لیکن حکومت اپنی اصل ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہو چکی ہے اور جو کام اسے نہیں کرنے چاہئیں ان پر توجہ مرکوز کر کے ملک میں خود ہی انارکی پھیلا رہی ہے انہوں نے کہا ہمیں علامہ اقبال کی شاعری میں مکمل ضابطہ حیات ملتا ہے لیکن حکومت نے یوم اقبال کی چھٹی اس لئے ختم کی فکر اقبال کو عام ہونے سے روکا جائے ۔