پاکستان کے کسان کو خوش حالی کا منہ دیکھنا پڑا تو صرف پیپلز پارٹی کے دور میں ہم نے تنخواہوں کو 135 فیصد بڑھا ئی انہوں نے صرف 35 فیصد بڑھائیں میاں صاحب آپ آج کل عدالتوں کے رونے رو رہے ہیں ،

آپ کو سپریم کورٹ نے جھوٹ کی بنیاد پر نکالہ ہے آپ نے اپنی دولتیں چھپائی ہیں ماڈل ٹاؤن سانحہ کا بھی فیصلہ آنے والا ہے بی بی شہید نے پارٹی قیادت 26 برس کی عمر میں سنبھالی،پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمرالزماں کائرہ کا جلسے سے خطاب

بدھ 22 نومبر 2017 19:36

پاکستان کے کسان کو خوش حالی کا منہ دیکھنا پڑا تو صرف پیپلز پارٹی کے ..
شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2017ء) پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمرالزماں کائرہ نے کہا ہے کہ پاکستان کے کسان کو خوش حالی کا منہ دیکھنا پڑا تو صرف پیپلز پارٹی کے دور میں ہم نے تنخواہوں کو 135 فیصد بڑھا ئی انہوں نے صرف 35 فیصد بڑھائیں میاں صاحب آپ آج کل عدالتوں کے رونے رو رہے ہیں نہیں آپ کو سپریم کورٹ نے جھوٹ کی بنیاد پر نکالہ ہے آپ نے اپنی دولتیں چھپائی ہیں ماڈل ٹاؤن سانحہ کا بھی فیصلہ آنے والا ہے بی بی شہید نے پارٹی قیادت 26 برس کی عمر میں سنبھالی۔

شیخوپورہ میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے مزید کہا ہے کہ نواز شریف ملک میں سیاسی گرد چاہتے ہیں جس سے انہیں فائدہ پہنچ سکے لیکن ججز کو سوچنا چاہیے کہ طاقتور کے خلاف فیصلہ دیکر کب تک گالیاں سننی چاہئیں، اگر جمہوریت کو خطرہ ہوا تو پیپلزپارٹی سب سنبھال لے گی، عمران خان کی اصل شکل قوم کے سامنے آرہی ہے، سمیع الحق سے اتحاد کر کے کونسا روشن خیال لا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

جب پیپلزپارٹی بن رہی تھی اس وقت بھی جمہوری استحکام کی باتیں ہو رہی تھیں، ہماری اپنی حکومتیں بھی مکمل جمہوری نہیں تھی، آج پھر ملک میں جمہوری تسلسل کے لئے کوشاں ہیں۔ حکمران جماعت کے نکالے گئے وزیراعظم سازشوں کی بات کر رہے ہیں لیکن ملک کی عدلیہ کو جتنی گالیاں (ن) لیگ نے دیں اور کسی نے نہیں دیں، نواز شریف جمہوریت ڈی ریل کر نے والوں کے ساتھ کھڑے رہے، اسمبلیوں کا سہارا صرف اقتدار تک پہنچنے کے لئے لیا، 1990ئ سے اب تک کے سارے الیکشنوں میں نواز شریف کے لئے دھاندلی کی گئی۔

ہم بار بار نواز شریف سے پوچھتے ہیں آخر سازش کیا ہے، پیپلز پارٹی ہمیشہ کہتی رہی کہ حکومت آئینی فورمز میں معاملات حل کر ے۔ جمہوری نظام میں نواز شریف اور ان کے خاندان کو سزا ہو سکتی ہے۔ ملک میں یہ تاثر نہیں ہونا چاہیے کہ کمزور کے لئے قانون الگ اور طاقتور کے لئے الگ ہے۔ ختم نبوت پاکستان میں طے شدہ معاملہ تھا، آخر اسے کیوں چھیڑا گیا۔