وزارت داخلہ سے متعلق قانون سازی کے لئے کمیٹی موثر انداز میں کام کر رہی ہے، وفاقی وزیر قانون زاہد حامد

بدھ 22 نومبر 2017 19:06

وزارت داخلہ سے متعلق قانون سازی کے لئے کمیٹی موثر انداز میں کام کر رہی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 نومبر2017ء) وفاقی وزیر قانون زاہد حامد نے کہا ہے کہ وزارت داخلہ سے متعلق قانون سازی کے لئے ان کی سربراہی میں کمیٹی کام کر رہی ہے جو موثر انداز میں کام کر رہی ہے۔ بدھ کو وفاقی تحقیقاتی ایجنسی (ایف آئی ای) کی سرگرمیوں سے متعلق ششماہی رپورٹ سینیٹ میں پیش کرنے کے معاملہ پر اظہار خیال کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے کی سرگرمیوں سے متعلق ایف آئی اے کی ششماہی رپورٹ قانون کے مطابق پیش کی جا رہی ہے، رپورٹ پیش کرنے سے متعلق رولز وضع کرنا ضروری ہیں۔

انہوں نے کہا کہ رپورٹ پارلیمنٹ میں پیش ہونی چاہئے اور اس پر ان کیمرہ بحث ہونی چاہئے۔ قبل ازیں اس معاملہ پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے سینیٹر فرحت الله بابر نے کہا کہ وفاقی تحقیقاتی ایجنسی کی سرگرمیوں سے متعلق ایف آئی اے کی ششماہی رپورٹ سینیٹ میں جمع کرانا آئینی ذمہ داری ہے۔

(جاری ہے)

اس رپورٹ میں گرفتاریوں سے متعلق وجوہات سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا جانا چاہئے۔

سینیٹر جاوید عباسی نے کہا کہ قانون کے مطابق اس رپورٹ پر بحث کی جانی چاہئے۔ سیکشن 53 میں ترمیم کی جائے۔ ایوان پر بحث کے بعد اس کو متعلقہ کمیٹی میں بھیجا جانا چاہئے۔ سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ قانون انسداد الیکٹرانک جرائم 2016ء میں ہم یہ چاہتے تھے کہ ہم اس کی مانیٹرنگ کریں۔ اس قانون کی دفعہ 53 کے تحت رپورٹ ایوان میں پیش کرنے کا مقصد یہ تھا کہ اس پر بحث کی جائے۔

قائد حزب اختلاف اعتزاز احسن نے کہا کہ قانون انسداد الیکٹرانک جرائم 2016ء کے سیکشن 53 کے تحت رپورٹ پیش کرنے اور اس پر بحث کرنے کے طریقہ کار کی وضاحت نہیں کی گئی۔ ان امور کو حل کرنے کی ضرورت ہے۔ اس حوالے سے ایک ماہ میں ضابطہ تیار کیا جائے اور پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے۔ چیئرمین سینیٹ نے یہ معاملہ جمعہ تک موخر کر دیا۔

متعلقہ عنوان :