شہبازشریف کا جوش،جذبہ اورمحنت سی پیک کیلئے غیر معمولی ہے‘وائس چیئرمین این ڈی آر سی

شہبازشریف کے اسی جذبے کی وجہ سے اس وقت سی پیک کا منصوبہ تکمیل کی منازل تیزی سے طے کر رہا ہے وزیراعلیٰ پنجاب نے کسی بھی مرحلے پر منصوبے کی بلا تاخیر تکمیل کیلئے اپنے کوششوں میں کمی نہیں آنے دی ‘وانگ زیوتاؤ

بدھ 22 نومبر 2017 19:00

شہبازشریف کا جوش،جذبہ اورمحنت سی پیک کیلئے غیر معمولی ہے‘وائس چیئرمین ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2017ء) چین کے قومی کمیشن ترقی و اصلاحات (این ڈی آر سی)کے وائس چیئرمین وانگ زیوتاؤ نے اسلام آباد میں وفد کے ہمراہ وزیر اعلیٰ پنجاب کی طرف سے دیئے گئے ظہرانے کے موقع پر پاک چین اقتصادی راہداری کے منصوبے کیلئے وزیراعلیٰ پنجاب کے جوش و جذبے اور شبانہ روز محنت وجدو جہد کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ اس منصوبے کے آغاز سے لیکر اب تک وزیراعلیٰ پنجاب کا جوش و لولہ یکساں ہے اور انہوں نے کسی بھی مرحلے پر منصوبے کی بلا تاخیر تکمیل کیلئے اپنے کوششوں میں کمی نہیں آنے دی اور اس جذبے کی وجہ سے اس وقت سی پیک کا منصوبہ اپنی تکمیل کی منازل تیزی سے طے کر رہا ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف نے اس موقع پر کہا کہ یہ درحقیقت چینی قیادت کا وژن اور کمٹمنٹ ہے جس کی وجہ سے پاکستان کی طرف سے بھی ملک کے خوشحال معاشی مستقبل کیلئے ہر ممکن کاوشیں بروئے کار لائی جا رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ سپیڈمیں چین کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتالیکن ہم اپنے طورپر کوشاں ہیں کہ بیشتر منصوبے وقت مقررہ سے پہلے مکمل کئے جائیں اور اس میں ہمیں کامیابی بھی حاصل ہو رہی ہے۔

ملاقات کے دوران جہاں پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کی تفصیلات کا جائزہ لیا گیا اور اس منصوبے کی اب تک کی پیش رفت کیساتھ ساتھ مستقبل کی حکمت عملی پر غور کیا گیا وہاں دونوں ملکوں کی اعلی قیادت کے دیرینہ تعلقات اور دوستی کے حوالے سے بھی ماضی کے کئی یادگار لمحات کا ذکر کیا گیا ۔ وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ چین کے ماضی کے عظیم رہنماوں سے لے کر موجودہ قیادت تک ہر دور میں پاک چین دوستی پرخلوص جذبوں اور احساسات کی ترجمان رہی ہے۔

وزیراعلیٰ پنجاب نے کہاکہ انہوں نے سی پیک منصوبے کی ابتداء میں واضح کر دیا تھا کہ پاکستان کی پہلی ، دوسری اور تیسری ترجیح توانائی کے بحران پر قابو پانا ہے اور چین کے تعاون سے توانائی کے منصوبوں کی تکمیل سے اس بحران پر قابو پانے میں بڑی حد تک کامیاب ہو چکے ہیں اور اب لوڈ شیڈنگ برائے نام رہ گئی ہے۔

متعلقہ عنوان :