کراچی]،چورنگی روڈ پر تحریک لبیک کا احتجاجی دھرنا چوتھے روز بھی جاری

بدھ 22 نومبر 2017 16:51

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 نومبر2017ء) کراچی کے علاقے نمائش چورنگی پر مذہبی جماعت 'تحریک لبیک یارسول اللہ' کا احتجاجی دھرنا چوتھے روز بھی جاری ہے۔دوسری جانب دھرنے کے شرکاء نے نمائش سے صدر جانے والی سڑک کو ٹریفک کے لیے بحال کردیا ہے۔واضح رہے کہ تحریک لبیک یارسول اللہ نے 19 نومبر کو نمائش سے تبت سینٹر تک احتجاجی ریلی نکالنے کا اعلان کیا تھا، تاہم شرکاء نے نمائش چورنگی پر ہی دھرنا دے دیا۔

دھرنے کے چوتھے روز ٹریفک کی روانی متاثر ہونے کے سبب شرکاء صبح کے وقت سڑک کے درمیان سے ہٹ کر کنارے پر آگئے اور نمائش سے صدر جانے والی سڑک کو ٹریفک کے لیے کھول دیا جبکہ سڑک بند کرنے کے لیے لگائی گئی رکاوٹیں بھی ہٹا دی گئیں۔احتجاجی دھرنے میں ہر عمر کے افراد شریک ہیں، مظاہرین کہنا ہے کہ جب تک اسلام آباد میں دھرنا جاری ہے، تب تک کراچی میں بھی دھرنا جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

فراہم کرنے کے لیے کامیاب منصوبہ بندی کے تحت اقدامات کیے جائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے تعلقہ گمبٹ اور کنگری کے مختلف گوٹھوں میں گوٹھ وارث گھمبیر بائی پاس پر ٹریفک حادثے میں جاں بحق ہونے والے افراد کے رسم سوئم میں شرکت کے موقع پر بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ شہر یار خان وسان نے کہا کہ ضلعی کونسل تمام جاںبحق ہونے والے افراد کے غم میں برابر کی شریک ہے اور سابق صدر آصف علی زرداری، چیئرمین بلاول بھٹو زرداری اور صوبائی وزیر منظور حسین وسان کی خصوصی ہدایت پر متاثرین کے ساتھ تعزیت اور ان کو مالی مدد کی جارہی ہے اس سلسلے میں چیئرمین ضلع کونسل نے گوٹھ وزیر خان جونیجو میں صدرالدین جونیجو کے ورثاء، ڈرب مہر شاہ میں نظیر اجن،بانو خان اجن، گوٹھ لال بخش کاندھڑو میں تنویر لنڈ،پتنگ علی کاندھڑو، ٹنڈومستی خان میں پرویز احمد لنجوانی، ، رانی پور میں امان اللہ گوپانگ، گمبٹ میں عبداللہ کاندھڑو، کھوڑا میں علی گل انصاری، محمد رمضان عباسی،، رپڑی میں محمد عارف ملاح ، گوٹھ کلیری میں محمد اعظم کلیری، گمبٹ میں عبدالرشید کھوڑو اور دیگر کے جاں بحق افراد کے گھر پہنچ کر ان کے ورثاء سے تعزیت کی اور دعا کی جبکہ تعزیت کے بعد چیئرمین ضلع کونسل نے تمام ورثاء کو فی کس 50,50 ہزار روپے کے چیک تقسیم کیے ۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ قومی شاہراہ کے مختلف جگہوں پر ریسکیو سینٹر بنانے کے لیے جلد اسکیم ترتیب دی جائے گی اور ایسے واقعات کی روک تھام سمیت بنیادی اقدامات پر مضبوط میکنزم کے ساتھ کام کیا جائے گا ۔ ۔

متعلقہ عنوان :