27اکتوبر 1947ء واقعی کشمیر کی تاریخ میں ایک سیاہ دن ہے، سردار مسعود خان

اسی دن بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی افواج کو داخل کر کے ناجائز قبضہ جما لیا اور اس دن سے لیکر آج تک کشمیریوں پر ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہے، صدر آزاد کشمیر

بدھ 22 نومبر 2017 16:51

مانچسٹر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 22 نومبر2017ء) 27اکتوبر 1947ء واقعی کشمیر کی تاریخ میں ایک سیاہ دن ہے، اسی دن بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں اپنی افواج کو داخل کر کے ناجائز قبضہ جما لیا اور اس دن سے لیکر آج تک کشمیریوں پر ظلم و بربریت کا سلسلہ جاری ہیسردار مسعود خان صدر آزاد جموں وکشمیر نے ان خیالات کا اظہار کانسولیٹ جنرل آف مانچسٹر کی جانب سے تاریخی عمارت برٹش ہریٹیج سینٹر میں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ بھارت نے جموں کے مسلمانوں کا قتل عام کیا۔ صدر نے کہا کہ نسل پرستی کی بنا پر بھارتی نیشنل آرمی ، ڈوگرہ آرمی ، راشٹریاسوائم سواک (آر ایس ایس ) ، کشمیر کے مہاراجہ اور اس وقت کے جموں کوکشمیر کے وزیر اعظم مہار چند مہاجن جموں کے مسلمانوں کے قتل عام میں براہ راست ملوث تھے۔

(جاری ہے)

اور یہ قتل عام کسی بھی تعریف سے جنگی جرم ہے۔ حقیقت میں نئی دہلی اور جموں وکشمیر کی حکومتوں نے نسل پرستی 27ہزار سے زائد عورتوں کو یرغمال بنا کر آبرو ریزی کی گئی اور نصف ملین مسلمانوں کو آزاد کشمیر اور پاکستان میں ہجرت کرنے پر مجبور کیا گیا۔

صدر نے کہا کہ دوسری عالمی جنگ کے بعد یہ مسلمانوں کا سب سے بڑا قتل عام تھا، جو نسلی تعصب کے تحت منظم منصوبہ بندی سے مسلمانوں کا صفایا کیا جانا مقصود تھا اور اسی منصوبہ بندی کے تحت ہی 1990سے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کے خلاف مظالم کا سلسلہ جاری ہے ، سردار مسعود خان نے کہا کہ 1947سے لے کر اب تک بھارت نے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و بربریت اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔

اور 1989ء سے اب تک بھارت نے ایک لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا ،اور سیکڑوں نوجوانوں کو غائب کر دیا گیا ہے۔ سیکڑوں کو جیلوں میںبند کر دیا گیا ہے۔ سیکڑوں نوجوانوں کو پیلٹ گن سے فائرنگ کر کے اندھا کر دیا گیا ہے۔ ایک ہزار سے زائد کو پیلٹ گنوں سے زخمی کیا جا چکا ہے جن کا بصارت سے محروم ہونے کا خدشہ ہے۔ 20ہزار سے زائد زخمی و معذور ہو چکے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ یہ سب کچھ نسلی تعصب کے باعث ایک منصوبہ بندی کے تحت کیا جا رہا ہے۔ صدر نے کہا کہ بھارت کی جانب سے 70سالوں سے کشمیریوں پر نا قابل یقین تشدد کے باوجود کشمیریوں نے ہندوستان کی حکمرانی کو تسلیم نہیں کیا اور وہ آزادی کی جنگ پورے عزم کے ساتھ لڑ رہے ہیں، صدر سردار مسعود خان نے کہا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں غیر مسلموں ، غیر کشمیریوں ، صنعت کاروں اور سابق فوجیوں کو غیر قانونی طور پر تبدیل کر سکے ۔

انہوں نے کہا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں نہتے اور معصوم مسلمانوں پر مہلک ہتھیاروں کا آزادانہ استعمال کر رہا ہے۔ اور بھارتی فورسز کشمیر میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں ملوث ہیں جبکہ بھارت الٹا مظلوم کشمیریوں کو دہشت گرد کہہ رہا ہے۔ جو اپنا حق خودارادیت مانگ رہے ہیں۔ اور پر امن احتجاج اور آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ صدر نے تارکین وطن کمیونٹی سے مطالبہ کیا ہے کہ کشمیر کے مسئلے کو ایم پیز ، فارن اور کامن ویلتھ آفس اور برطانوی وزیر اعظم کے ساتھ زیر بحث لائیں ۔

اور ہائوس آف کامن کی سطح پر مسئلہ کشمیر کو اٹھایا جائے اور تبادلہ خیال کیا جائے۔ پاکستان اور آزاد جموں وکشمیر کے ساتھ ساتھ تارکین وطن کمیونٹی بھی مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے متحد ہو کر جدو جہد کریں گی۔ انہوںنے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں روا رکھے گے بھارتی مظالم سے میڈیا کے ذریعے دنیا کو آگاہ کیا جانا ضروری ہے اور مسئلہ کشمیر کو عالمی سطح پر اجاگر کرنے کی ضرورت ہے ، تاکہ مقبوضہ کشمیر میں حقیقی صورتحال سے دنیا کو آگاہی مل سکے، چونکہ بھارت بین الاقوامی برادری کی عدم توجہ کے باعث کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے جس کا تدارک کیا جانا ضروری ہے۔ ۔