نواز شریف عدلیہ سے نااہلی کے بعد سیاست کرنے کے اہل نہیں رہے‘

نواز شریف پارٹی کا سربراہ رہا تو حکومت نااہل شخص کی پالیسی پر چلے گی‘ حکومت اسلام آباد میں دھرنا ختم کرانے کیلئے فوج سے مدد لینے کیلئے اپنا آئینی اختیار استعمال کرے‘ اسلام امن کا دین ہے ‘شہریوں کو تکلیف دینا اسلامی تعلیمات کے مطابق نہیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ کی پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے بات چیت

بدھ 22 نومبر 2017 15:59

نواز شریف عدلیہ سے نااہلی کے بعد سیاست کرنے کے اہل نہیں رہے‘
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ نواز شریف عدلیہ سے نااہلی کے بعد سیاست کرنے کے اہل بھی نہیں رہے‘ نواز شریف پارٹی کا سربراہ رہا تو حکومت ایک نااہل شخص کی پالیسی پر چلے گی‘ حکومت اسلام آباد میں دھرنا ختم کرانے کیلئے فوج سے مدد لینے کیلئے اپنا آئینی اختیار استعمال کرے‘ اسلام امن کا دین ہے شہریوں کو تکلیف دینا اسلامی تعلیمات کے مطابق نہیں۔

بدھ کو پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہمیں قومی اسمبلی میں عددی قوت کا پتا ہے معاملہ شکست کا نہیں اصول کا ہے‘ ہمارا ایک اصولی موقف ہے کہ ایک نااہل شخص پارٹی کا سربراہ نہیں بن سکتا۔ نااہلی کا مطلب وزیراعظم یا وزیر بننے کی پابندی نہیں ایسا شخص سیاست ہی نہیں کر سکتا۔

(جاری ہے)

خورشید شاہ نے کہا کہ اسلام امن کا دین ہے شہریوں کو تکلیف دینا اسلامی تعلیمات کے مطابق نہیں پارلیمنٹ میں بھی کہہ دیا کہ دھرنا ختم کروانے کیلئے حکومت فوج سے مدد لے دھرنے کی وجہ سے بیس لاکھ لوگ یرغمال ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کے حلف نامہ کا معاملہ پارلیمنٹ میں آتے ہی منٹوں میں حل کر لیا گیا تھا پارلیمنٹ میں سب جماعتوں نے ملکر مسئلہ حل کیا جو تاثر بنا حکومت اسے زائل کرے۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کی قانون سازی پیپلز پارٹی کے قائد شہید بھٹو کا کارنامہ ہے ۔ چودھری نثار کے انتہاپسندوں سے رابطے تھے اس لئے ان کے زمانے میں ایسے مسئلے نہیں بنے سب دیکھا کہ چودھری نثار حکیم اللہ محسود کے مرنے پر کس طرح رویا تھا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ مسلم لیگ نون ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اس کی حکومت کی عملداری کمزور ہوگئی ہے احسن اقبال ایسے وقت میں وزیر بنے جب پارٹی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوئی حکومتی جماعت انتشار کا شکار ہو تو پھر وزیر داخلہ کو بھی رینجرز اہلکار عدالت جانے سے روک دیتے ہیں۔