Live Updates

تحریک انصاف سے کوئی گلا نہیں،

جمہوریت اس کے قریب سے بھی نہیں گزری اور میں اسے سیاسی جماعت نہیں مانتا، پارلیمنٹ نے آمروں کے کالے قانون کو مسترد کردیا جو بڑی پیشرفت ہے، پیپلز پارٹی کے آمروں کے کالے قانون کی حمایت کرنے پر بہت افسوس ہوا، پیپلز پارٹی بہت عرصہ پہلے جس جدوجہد سے گزری ہے اس کا ان قربانیوں کو اتنی جلدی فراموش کردینا سمجھ میں نہیں آتا، عدلیہ کے فیصلوں کی وجہ سے معیشت پر ضرب پڑی، گاڈ فادر اور اطالوی مافیا کے الفاظ عدالتوں کو زیب نہیں دیتے، عدالتوں کا دہرا معیار سامنے آرہا ہے، ہمارے لئے عدالت کا پیمانہ کچھ اور ہے، کھیل کے اصول سب کے لئے مساوی ہونے چاہئیں سابق وزیراعظم محمد نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو

بدھ 22 نومبر 2017 15:38

تحریک انصاف سے کوئی گلا نہیں،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 نومبر2017ء) سابق وزیراعظم محمد نواز شریف نے کہا ہے کہ تحریک انصاف سے کوئی گلا نہیں، جمہوریت اس کے قریب سے بھی نہیں گزری اور میں اسے سیاسی جماعت نہیں مانتا،پارلیمنٹ نے آمروں کے کالے قانون کو مسترد کردیا جو بڑی پیشرفت ہے، پیپلز پارٹی کے آمروں کے کالے قانون کی حمایت کرنے پر بہت افسوس ہوا، پیپلز پارٹی بہت عرصہ پہلے جس جدوجہد سے گزری ہے اس کا ان قربانیوں کو اتنی جلدی فراموش کردینا سمجھ میں نہیں آتا، عدلیہ کے فیصلوں کی وجہ سے معیشت پر ضرب پڑی، گاڈ فادر اور اطالوی مافیا کے الفاظ عدالتوں کو زیب نہیں دیتے، عدالتوں کا دہرا معیار سامنے آرہا ہے، ہمارے لیے عدالت کا پیمانہ کچھ اور ہے، کھیل کے اصول سب کے لئے مساوی ہونے چاہئیں ۔

(جاری ہے)

نجی ٹی وی چینلز کے مطابق بدھ کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے نواز شریف نے کہا کہ تحریک انصاف سے کوئی گلا نہیں، جمہوریت اس کے قریب سے بھی نہیں گزری اور میں اسے سیاسی جماعت نہیں مانتا، پارلیمنٹ آمروں کے کالے قوانین کو تحفظ دینے کے لئے تیار نہیں، اس کا ثبوت کل پارلیمنٹ میں دیکھا گیا، پی ٹی آئی آمروں کی پالیسی پر گامزن ہے لیکن پیپلز پارٹی کے آمروں کے کالے قانون کی حمایت کرنے پر بہت افسوس ہوا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں موجود افراد کی ایک بڑی تعداد آمروں کے قانون کو تحفظ دینے کی حامی نہیں، پارلیمنٹ نے آمروں کے کالے قانون کو مسترد کردیا جو بڑی پیشرفت ہے۔ نواز شریف نے کہا کہ پیپلز پارٹی بہت عرصہ پہلے جس جدوجہد سے گزری ہے اس کا ان قربانیوں کو اتنی جلدی فراموش کردینا سمجھ میں نہیں آتا، جمہوریت کے راستوں سے بھاگنے والوں کے لئے یہ کھلا پیغام ہے۔

انہوں نے کہا کہ انتخابی اصلاحات بل قومی اسمبلی سے منظور ہونے پر اتحادی جماعتوں کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں، یہ ان لوگوں کے لیے آنکھیں کھول دینے والی بات ہے جو ملک کو جمہوریت کے راستے پر نہیں چلنے دیتے۔ سابق وزیراعظم نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں کی وجہ سے معیشت پر ضرب پڑی، گاڈ فادر اور اطالوی مافیا کے الفاظ عدالتوں کو زیب نہیں دیتے، ججوں نے پاناما کے بجائے اقامہ پر سزا دی۔

نواز شریف نے کہا کہ عدالتوں کا دہرا معیار سامنے آرہا ہے، ہمارے لیے عدالت کا پیمانہ کچھ اور ہے، کھیل کے اصول سب کے لئے مساوی ہونے چاہئیں ، پی ٹی آئی رہنماؤں عمران خان، جہانگیر ترین اور علیم خان کے خلاف بھی کرپشن کے مقدمات ہیں، ہمارے خلاف تو فیصلے جلدی آ جاتے ہیں، ان کے خلاف مقدمات کے فیصلے کب آئیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ سرکاری خرچ پر جلوس کی قیادت کرنے آتا ہے۔

سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں اللہ کے فضل کرم سے خوشحالی و بجلی آئی اور بے روزگاری ختم ہوئی، ہم نے جو کام کیے پورا پاکستان تسلیم کر رہا ہے، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا، جی ڈی پی ریٹ کہاں تک پہنچ گیا، اس کی شرح 3 سے بڑھ کر 5 فیصد ہوگئی، 2014 ء سے دھرنے جاری ہیں اور یہ کسی نہ کسی شکل میں چلتے رہے، ہماری حکومت کو چین سے کام نہیں کرنے دیا گیا لیکن دھرنوں کے باوجود ہم نے ڈلیور کیا۔اس موقع پر نواز شریف نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے پوچھا کہ آج کی تازہ خبر کیا ہے تو صحافیوں نے جواب دیا کہ آپ حاضری سے استثنیٰ ملنے کے باوجود آج عدالت کے سامنے پیش ہو گئے۔ اس حوالے سے سوال پر نواز شریف نے کہا کہ دیکھیں ہم کیسے کیسے دور سے گزر رہے ہیں۔
Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات