وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مفرور قرار د یئے جانے سے پہلے خود استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا ‘وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ

وفاقی وزیر کو مفرور قرار دینا جانا حکومت کیلئے اچھا نہیں ہے ‘ چوہدری نثار ہوتے تو فیض آباد دھرنے کو کنٹرول کر لیتے ‘ وزارت داخلہ چلانے کیلئے مہارت کی ضرورت ہے ‘ دھرنے کا مسئلہ گفتگو اور مذاکرات سے حل کیاجائے تو بہتر ہو گا وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ریاض پیرزادہ کی میڈیا سے بات چیت

بدھ 22 نومبر 2017 14:55

وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مفرور قرار د یئے جانے سے پہلے خود استعفیٰ دے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2017ء) وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی رابطہ اور مسلم لیگ (ن) کے رہنما ریاض پیرزادہ نے کہا ہے کہ وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو مفرور قرار دئی یجانے سے پہلے خود استعفیٰ دے دینا چاہیے تھا ‘ وفاقی وزیر کو مفرور قرار دینا جانا حکومت کیلئے اچھا نہیں ہے ‘ چوہدری نثار ہوتے تو فیض آباد دھرنے کو کنٹرول کر لیتے ‘ وزارت داخلہ چلانے کیلئے مہارت کی ضرورت ہے ‘ دھرنے کا مسئلہ گفتگو اور مذاکرات سے حل کیاجائے تو بہتر ہو گا۔

بدھ کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ریاض پیرزادہ نے کہا کہ بہتر ہوتا مقدمے کے بعد اسحاق ڈار خود مستعفی ہو جاتے۔ ایسے حالات میں استعفیٰ جمہوریت کی خوبصورتی سمجھا جاتا ہے۔ استعفیٰ نہ دینے سے پیغام جاتا ہے کہ حکومت اپنا نظام چاہتی ہے ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر کو مفرور قرار دیاجانا حکومت کیلئے اچھا نہیں ہے۔ بہتر ہوتا مفرور قرار دینے سے پہلے اسحاق ڈار خود مستعفی ہو جاتے۔

انہوں نے کہا کہ زاہد حامد کا قصور نہیں انہیں ہدف بنایا گیا ہے۔ احسن اقبال نئے وزیر داخلہ بنے ہیں انہیں دھرنے جیسی چیزوں کا ادراک نہیں ہے۔ وزارت داخلہ چلانے کیلئے مہارت چاہیے۔ چوہدری نثار ہوتے تو دھرنے کی صورتحال کنٹرول کر لیتے۔ مسئلہ گفتگو اور مذاکرات سے حل کیا جائے تو بہتر ی نکلے گی۔ مسئلہ حل نہ ہو تو حکومت کے پاس طاقت استعمال کرنے کا آپشن موجود ہوتا ہے۔