شریف خاندان کے نیب ریفرنسز کی سماعت ،ْ

نوازشریف ،ْ مریم نواز اور کیپٹن صفدر کی حاضری سے استثنیٰ کے باوجود عدالتی میں پیشی سابق وزیر اعظم نواز شریف کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر میں گرما گرمی ہوئی ،ْجج محمد بشیر کا سخت برہمی کا اظہار

بدھ 22 نومبر 2017 14:19

شریف خاندان کے نیب ریفرنسز کی سماعت ،ْ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 نومبر2017ء) سابق وزیر اعظم نواز شریف ،ْان کی صاحبزادی مریم نواز اور داماد کیپٹن صفدر حاضری سے استثنیٰ کے باوجود 3 نیب ریفرنسز کی سماعت کیلئے احتساب عدالت میں پیش ہوئے سماعت کے دور ان نواز شریف کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر میں گرما گرمی ہوئی جس پر جج محمد بشیر نے سخت برہمی کا اظہار کیا شریف خاندان کے خلاف دائر 3 نیب ریفرنسز کیس کی سماعت احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے کی ۔

سماعت کے دور ان سابق وزیر اعظم نواز شریف اور مریم نواز نے حاضری سے استثنیٰ کی مدت میں تبدیلی کی درخواست جمع کرائی ،ْدرخواست میں مریم نواز نے موقف اختیار کرتے ہوئے کہا کہ حاضری سے استثنیٰ کی مدت 5 دسمبر سے 5 جنوری کی جائے۔ نجی ٹی وی کے مطابق دوران سماعت نواز شریف کے وکیل اور نیب پراسیکیوٹر میں گرما گرمی ہوئی اور تلخی اس قدر بڑھ گئی کہ جج محمد بشیر کو یہ کہنا پڑگیا کہ کیا وہ سماعت ادھوری چھوڑ کر چلے جائیں۔

(جاری ہے)

نیب کے گواہ پر جرح کے دوران نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ ان کے گواہ کو کنفیوژ کیا جا رہا ہے۔ خواجہ حارث نے کہا کہ نیب پراسیکیوٹر بے جا مداخلت کرتے ہیں اس پر مجھے اعتراض ہے ،ْ جب تک گواہ نہ بولے یہ اسے کیوں لقمہ دیتے ہیں۔نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی نے کہا کہ ہم لقمہ دینے کیلئے ہی کھڑے ہیں ،ْ کیا خواجہ صاحب گواہ سے کچھ بھی پوچھیں اور ہم خاموش رہیں ۔

جج محمد بشیر نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے لڑنا ہے تو پھر میں چلا جاتا ہوں اور یہ تو سادہ سا گواہ ہے۔قبل ازیں سابق نواز شریف کے عدالت پہنچنے پر کارکنان نے پھولوں کی پتیاں نچھاور کرکے ان کا استقبال کیا۔ نواز شریف کو عدالت کی جانب سے 7 روز کے لیے استثنیٰ حاصل تھا تاہم پروگرام میں تبدیلی کے باعث وہ عدالت میں پیش ہوئے۔ عدالت نے استغاثہ کے چار گواہان کو طلب کررکھا ہے۔