لکھنؤ میں ہونے والے ایک جلسے میں مسلمان خاتون کا برقعہ اُتروادیا گیا

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین بدھ 22 نومبر 2017 12:52

لکھنؤ میں ہونے والے ایک جلسے میں مسلمان خاتون کا برقعہ اُتروادیا گیا
لکھنؤ(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 22 نومبر 2017ء): بھارت میں مسلمانوں کے ساتھ ناروا اور ہتک آمیز سلوک ہونا کوئی عام بات نہیں ہے۔ لیکن خواتین کو بھی اس مذہبی منافرت کا حصہ بنانا شرمناک ہی نہیں بلکہ افسوسناک بھی ہے۔ تفصیلات کے مطابق لکھنؤ میں اُتر پردیش کے وزیر اعلیٰ کے جلسے میں ایک مسلمان خاتون کے ساتھ ناروا سلوک کیا گیا ۔ خاتون سکیورٹی اہلکاروں نے جلسے میں شریک مسلمان خاتون کا برقعہ اُتروادیا۔

یہ تمام واقعہ اُترپردیش کے وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کی آنکھوں کے سامنے پیش آیا۔

(جاری ہے)

خاتون, جس کی شناخت سارہ کے نام سے ہوئی ، کا کہنا تھا کہ میں بی جے پی کی کارکن ہوں اور اپنے گاؤں سے ریلی میں شرکت کرنے آئی تھی۔ اس واقعہ سے متعلق سینئیر پولیس افسران کا کہنا تھا کہ ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ ریلی میں کوئی کالا جھنڈا نہ لہرا سکے، البتہ اس واقعہ سے متعلق تفتیش ضرور کی جائے گی۔ یاد رہے کہ تین روز قبل میروت میں وزیر اعلیٰ یوگی ادتیہ ناتھ کی ریلی میں تین کالے جھنڈے لہرائے گئے تھے۔ یہاں یہ امر قابل ذکر ہے کہ یوگی ادتیہ ناتھ مسلمانوں کے خلاف مذہبی منافرت پھیلانے میں ماضی میں بھی پیش پیش رہ چکے ہیں۔