گرین لائن پروجیکٹ میں تاخیر کی وجہ سندھ حکومت ہے‘

اپریل یا مئی میں یہ پروجیکٹ شروع کردیں گے گورنر سندھ محمد زبیر کی میڈیا سے بات چیت

بدھ 22 نومبر 2017 13:27

گرین لائن پروجیکٹ میں تاخیر کی وجہ سندھ حکومت ہے‘
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 22 نومبر2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہاہے کہ گرین لائن پروجیکٹ بسیں لانے میں تاخیر سندھ حکومت کی وجہ سے ہے۔ اپریل یا مئی میں یہ پروجیکٹ شروع کردیں گے۔ بدھ کو گورنر سندھ نے گرین لائن پروجیکٹ کے جاری ترقیاتی کام کا جائزہ لینے کے لیے کراچی کے علاقے نارتھ ناظم آباد حیدری کا دورہ کیا۔اس موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ منصوبوں میں تاخیر ہوتی رہتی ہے،گرین لائن سے پبلک ٹرانسپورٹیشن کااچھا نظام شروع ہوگا۔

گورنر سندھ نے بتایا کہ وفاقی حکومت سندھ حکومت کے ساتھ مختلف پروجیکٹ میں شامل ہے اور ہم ایکسپریس وے اورپانی کے منصوبوں میں سندھ حکومت کے ساتھ کام کررہے ہیں۔محمد زبیر نے بتایا کہ کراچی پیکجز کے لیے بنیادی کام مکمل ہوچکا ہے ہم کراچی کو ماڈل سٹی بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ سرکلر ریلوے سے متعلق تحفظات دور کیے جائیں گے اور اس سلسلے میں وزیراعظم بھی یقین دہانی کروا چکے ہیں۔

گورنر سندھ کا کہنا تھا کہ میئر کراچی کا کردار اہم ہے، عوام نے انہیں منتخب کیا ہے، ہم نے کراچی پیکیج سے متعلق کل بھی میئرسے ملاقات کی تھی۔کراچی کے حالات پر بات کرتے ہوئے گورنر سندھ محمد زبیر کا کہنا تھا کہ شہر کے اندر 4 سال میں معجزاتی تبدیلی آئی ہے، بڑے کرائم شہر سے ختم ہوگئے ہیں، جبکہ اس سے قبل 2013 میں کراچی خطرناک ترین شہر تھا اور یہاں سرمایہ کار آنے کو تیارنہیں ہوتے تھے۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کا کام امن و امان قائم کرنا اور سرمایہ کاری کی فضا بہتر بنانا ہے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ آج کراچی میں سرمایہ کار جب آتے ہیں تو ہوٹلوں میں جگہ نہیں ملتی۔گورنر سندھ نے بتایا کہ اسٹریٹ کرائمز کی وارداتوں میں آنے والے دنوں میں بڑی کمی آئیگی،ان کا کہنا تھا کہ امن و امان کی بحالی میں رینجرز کا اہم کردار ہے۔اس موقع پر گورنر سندھ نے بتایا کہ شنگھائی پاور جلد ہی کے الیکٹرک کے انتظامات سنبھال لے گی اور نیپرا سے متعلق اس کے جو مسائل ہیں وہ جلد حل کیے جائیں گے۔ان کا کہنا تھا کہ بجلی کے مسائل حل ہونے سے کراچی ایک الگ شہر بن کر سامنے آئے گا۔

متعلقہ عنوان :