عدلیہ کے فیصلوں کی وجہ سے معیشت پر ضرب پڑی،

ہماری حکومت کو چین کے ساتھ کام نہیں کرنے دیا گیا، عدالتوں کا دہرا معیار سامنے آرہا ہے، رولز آف گیم سب کے لئے مساوی ہونے چاہئیں سابق وزیراعظم نواز شریف کی احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو

بدھ 22 نومبر 2017 11:53

عدلیہ کے فیصلوں کی وجہ سے معیشت پر ضرب پڑی،
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 نومبر2017ء) سابق وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ عدلیہ کے فیصلوں کی وجہ سے معیشت پر ضرب پڑی، ہماری حکومت کو چین کے ساتھ کام نہیں کرنے دیا گیا، گاڈ فادر اور اطالوی مافیا کے الفاظ عدالتوں کو زیب نہیں دیتے، عدالتوں کا دہرا معیار سامنے آرہا ہے، ہمارے لیے عدالت کا پیمانہ کچھ اور ہے، رولز آف گیم سب کے لئے مساوی ہونے چاہئیں۔

نجی ٹی وی چینلز کے مطابق بدھ کو احتساب عدالت میں پیشی کے موقع پر صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ عدلیہ کے فیصلوں کی وجہ سے معیشت پر ضرب پڑی، گاڈ فادر اور اطالوی مافیا کے الفاظ عدالتوں کو زیب نہیں دیتے، ججوں نے پاناما کے بجائے اقامہ پر سزا دی۔ نواز شریف نے کہا کہ عدالتوں کا دہرا معیار سامنے آرہا ہے، ہمارے لیے عدالت کا پیمانہ کچھ اور ہے، کھیل کے اصول سب کے لئے مساوی ہونے چاہئیں ، پی ٹی آئی رہنماؤں عمران خان، جہانگیر ترین اور علیم خان کے خلاف بھی کرپشن کے مقدمات ہیں، ہمارے خلاف تو فیصلے جلدی آ جاتے ہیں، ان کے خلاف مقدمات کے فیصلے کب آئیں گے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا کا وزیراعلیٰ سرکاری خرچ پر جلوس کی قیادت کرنے آتا ہے۔ سابق وزیراعظم نے مزید کہا کہ ہمارے دور میں اللہ کے فضل کرم سے خوشحالی و بجلی آئی اور بے روزگاری ختم ہوئی، ہم نے جو کام کیے پورا پاکستان تسلیم کر رہا ہے، ملک سے دہشت گردی کا خاتمہ ہوا، جی ڈی پی ریٹ کہاں تک پہنچ گیا، اس کی شرح 3 سے بڑھ کر 5 فیصد ہوگئی، 2014 ء سے دھرنے جاری ہیں اور یہ کسی نہ کسی شکل میں چلتے رہے، ہماری حکومت کو چین سے کام نہیں کرنے دیا گیا لیکن دھرنوں کے باوجود ہم نے ڈلیور کیا۔

اس موقع پر نواز شریف نے کمرہ عدالت میں صحافیوں سے پوچھا کہ آج کی تازہ خبر کیا ہے تو صحافیوں نے جواب دیا کہ آپ حاضری سے استثنیٰ ملنے کے باوجود آج عدالت کے سامنے پیش ہو گئے۔ اس حوالے سے سوال پر نواز شریف نے کہا کہ دیکھیں ہم کیسے کیسے دور سے گزر رہے ہیں۔