صرف نواز شریف نہیں عدلیہ تمام کرپٹ افراد کا احتساب کرے، مولانا عبدالقادر لونی

موجودہ صورتحال ، افراتفری اور بدامنی کی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے جس کی وجہ سے شہری پریشانی سے دوچار ہیں عدلیہ اور اداروں سے ٹکرائو کی صورتحال بھی افسوسناک ہے، رہنما جمعیتعلمائے اسلام

منگل 21 نومبر 2017 22:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2017ء) جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے سینئر نائب و بلوچستان کے امیر مولانا عبدالقادر لونی ، مولانا عبدالستار آزاد ، مرکزی سیکرٹری اطلاعات حاجی عبدالستار چشتی ، ضلع کوئٹہ کے امیر قاری مہر اللہ ، حاجی حبیب اللہ صافی ، مولانا جیلانی نے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی مطالبہ کرتی ہے کہ عدلیہ اور نیب صرف نواز شریف یا ان کے خاندان تک احتساب کو نہیں بلکہ تمام کرپٹ سیاستدانوں ، موجودہ حکمرانوں بشمول سابق وزرائے اعظم اور کرپٹ سول و فوجی بیورکریٹ اور آفیسران کا احتساب کرکے ملک و قوم کے لوٹے گئے رقم کو واپس لے کر قومی خزانے کو لوٹنے والے عناصر کو کڑی سزادے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو مختلف علاقوں کے دوروں کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے رہنمائوں نے کہا کہ اس وقت ملک کی موجودہ صورتحال ، افراتفری اور بدامنی کی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچ رہا ہے جس کی وجہ سے شہری پریشانی سے دوچار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عدلیہ اور اداروں سے ٹکرائو کی صورتحال بھی افسوسناک ہے اگر مخالفین کے خلاف کوئی فیصلہ آتا ہے تو وہ دوسرے عناصر واہ واہ اور خیر مقدم کرتے ہیں اور جب بدعنوانی و دیگر سے متعلق فیصلہ ان کے خلاف آئے تو وہ فیصلہ قبول کرنے کی بجائے میں نہ مانو کے عمل پر کاربند ہوجاتے ہیں ۔

جمعیت علماء اسلام نظریاتی ملک میں تمام موجودہ و سابقہ وزرائے اعظم ، صوبائی حکومتوں میں رہنے والی تمام سیاسی جماعتوں کے قیادت ، وزراء اور کرپٹ تمام عناصر چاہیے ان کا تعلق کسی بھی محکمے سے ہو ان کا بلاامتیاز احتساب چاہتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ جب تک احتساب صحیح اور حقیقی معنوں میں نہیں ہوتا اس وقت تک قوم قومی خزانے کے لٹیروں سے جان نہیں چھڑا سکتی بلکہ عدلیہ اور نیب تمام کرپٹ عناصر کو تاحیات نااہل قرار دے تاکہ آنے والی نسلیں بھی ان سے سبق حاصل کریں ۔

انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی خورد برد ، کمیشن و کرپشن اور لوٹ مار سے پاک معاشرے کے قیام کے لئے جدوجہد کررہی ہے اور قوم کو ایماندار اور مخلص قیادت ہی صحیح راہ پر ڈال سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت ملکی حالات انتہائی خراب ہے اور دشمن قوتیں بھی سازشوں میں مصروف ہے انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد نے جماعت اسلامی کے امیر سراج الحق پر واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان دینی قوتوں کی اتحاد کی ہر گز مخالفت نہیں کرتی لیکن جمعیت نظریاتی انتخابات کے موقع پر ایم ایم اے کے صورت میں بحالی پر تحفظات ضرور رکھتی ہے ہم جاننا چاہتے ہیں کہ 2008 کے الیکشن میں ایم ایم اے بنی اور کن کن مقاصد کے لئے توڑا ۔

ایم ایم اے کے توڑنے والے جماعتوں کی نشاندہی ہونی چاہیے اور اب بھی ایم ایم اے بننے سے قبل ذرائع ابلاغ میں ایم ایم اے کے امیر کے اعلانات تک کئے گئے اور اب بھی اس بات کا تعین نہیں ہوا ہے کہ ایم ایم اے کن متعین اہداف و مقاصد کے بنے گا یا پھر انتخابات کے بعد ہر جماعت اپنے مقاصد کو آگے رکھ کر اسے توڑا جائے گا یہ سوال ہر پاکستانی کے ذہن میں ہے ۔

۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے قیادت کو منصورہ کے دورے کی دعوت بھی دی اور آئندہ بھی ایک دوسرے سے تمام مذہبی اسلامی ایشوز و معاملات اور صورتحال پر قریبی رابطہ رکھنے کا فیصلہ ہوا ۔ امیر جماعت اسلامی سے دیگر ملکی و غیر ملکی صورتحال بھی بھی تفصیلی تبادلہ خیال ہوا ۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے جمعیت علماء اسلام نظریاتی کے مذہبی اسلامی کاز کے لئے جدوجہد کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ہمیںخوشی ہے کہ جمعیت نظریاتی نے ہر مشکل وقت اور اسلامی کاز کے تحفظ کے لئے نمایاں کردار ادا کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :