راولپنڈی، بورڈ آف ریونیو پنجاب کا آر ڈبلیو ایم سی کیلئے گوجرخان میں مبینہ طور پرکوڑیوں کی اراضی کروڑوں میں خریدنے پر تحفظات کا اظہار

کمیٹی اراکین کی سفارشات اورمبینہ کرپشن مافیا کے اختلافات کی وجہ سے گزشتہ دنوں ہونے والاکمیٹی اجلاس بھی کسی نتیجے کے بغیر ملتوی ہو گیا،ذرائع گوجرخان اراضی کی قیمت کے بارے اعتراضات اٹھائے گئے ہیںجو کھائیوں، بنجر حصوں پر مشتمل 2437کنال 10مرلہ اراضی 27کروڑ روپے میں ایکوائر کی جا رہی ہے اراضی کی قیمت 7،8 کروڑ روپے کے لگ بھگ تھی لیکن کمیشن اور سیاسی و انتظامی مافیا کو نوازنے کیلئے زمین کی قیمت کے تعین میں زمینی حقائق کو نظرانداز کرکے قیمتی ترین اراضی کے برابر ریٹ پر کوڑا ڈمپنگ سائٹ کیلئے جگہ لی جا رہی ہے،ذرائع کا انکشاف

منگل 21 نومبر 2017 22:49

راولپنڈی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2017ء) بورڈ آف ریونیو پنجاب نے راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (آر ڈبلیو ایم سی)کیلئے گوجرخان میں مبینہ طور پرکوڑیوں کی اراضی کروڑوں میں خریدنے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے معاملہ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ کو بھیج دیا ہے جس وجہ سے اراضی خریداری کا معاملہ التوا کا شکار ہو گیا ہے کمیٹی اراکین کی سفارشات اورمبینہ کرپشن مافیا کے اختلافات کی وجہ سے گزشتہ دنوں ہونے والاکمیٹی اجلاس بھی کسی نتیجے کے بغیر ملتوی ہو گیا ذرائع کے مطابق گوجرخان اراضی کی قیمت کے بارے اعتراضات اٹھائے گئے ہیں کھائیوں، بنجر حصوں پر مشتمل 2437کنال 10مرلہ اراضی 27کروڑ روپے میں ایکوائر کی جا رہی ہے جس پر بورڈ آف ریونیو کو بھی تحفظات ہیں ذرائع کے مطابق اراضی کی قیمت 7،8 کروڑ روپے کے لگ بھگ تھی لیکن کمیشن اور سیاسی و انتظامی مافیا کو نوازنے کیلئے زمین کی قیمت کے تعین میں زمینی حقائق کو نظرانداز کرکے قیمتی ترین اراضی کے برابر ریٹ پر کوڑا ڈمپنگ سائٹ کیلئے جگہ لی جا رہی ہے جس کی قیمت کا تعین ڈسٹرکٹ کلکٹر/ڈپٹی کمشنر طلعت محمود گوندل کی سربراہی میں 8رکنی ڈسٹرکٹ پرائس اسیسمنٹ کمیٹی(ڈی پی اے سی)نے کیا تھا کمیٹی میں اسسٹنٹ کمشنر صدر تسنیم علی خان، اے سی گوجر خان مہرین عباسی، اسسٹنٹ کمشنر ٹیکسلا وقاص مارتھ، اے سی مری عارف اللہ خان کے علاوہ بلڈنگ کے ایگزیکٹو انجینئرز اور ای ٹی او پراپرٹی بھی شامل تھے اراضی کیلئے درخواست ایم ڈی راولپنڈی ویسٹ مینجمنٹ کمپنی نے کی تھی جس کے بعد اے سی گوجرخان سے اراضی کی رپورٹ طلب کی گئی تھی جس میں بتایا گیا تھا کہ موضع بجنیال میں میرہ اراضی 394کنال 3مرلہ کی اوسط پرائس 66ہزار 690روپے، بنجر قدیم کی 157کنال 10مرلہ کی قیمت 50ہزار 740روپے، غیر ممکن 168کنال کی اوسط پرائس واضح ہی نہیں کی گئی تھی تاہم ڈی سی ریٹ 31ہزار 920روپے تھاڈیرہ پوٹھی میں لپاڑہ 7 کنال 15 مرلے کا ڈی سی ریٹ 42ہزار روپے کنال، میرہ کے وائی ایچ جی 485کنال 17مرلہ اوسط پرائس 65ہزار 580روپے کنال رکھ3 کنال 11 مرلہ کا ڈی سی ریٹ 42ہزار روپے کنال تھا بنجر قدیم 56کنال 5 مرلہ اوسط قیمت 50ہزار 740روپے کنال، غیر ممکن 1017کنال 3مرلہ کا ڈی سی ریٹ 42ہزار روپے، ساہنگ میں ریلوے ٹریک کے قریب 8 کنال 7 مرلہ اراضی کی اوسط قیمت 66ہزار 680روپے، میرہ50 کنال 17کنال اراضی کی اوسط قیمت 66ہزار 680روپے، لپاڑہ 2 کنال 2 مرلہ اراضی کا ڈی سی ریٹ 80 ہزار روپے، رکھ 24کنال 5مرلہ کا ڈی سی ریٹ 31ہزار 920روپے کنال، بنجر قدیم 4 مرلہ کی اوسط قیمت کنال 42ہزار 470روپے کنال، غیر ممکن 69کنال 18مرلہ کا ڈی سی ریٹ 31ہزار 920روپے کنال بتایا گیا تھا لیکن ڈسٹرکٹ اسیسمنٹ کمیٹی نے مبینہ طور پر بجنیال میں میرہ اراضی 1 لاکھ20 ہزار روپے کنال، بنجر قدیم 90 ہزار روپے کنال، غیر ممکن اراضی 65ہزار روپے کنال میں خریدنے کی منظوری دی اسی طرح ڈیرہ پوٹھی میں لپاڑہ ڈیڑھ لاکھ روپے کنال، میرہ1 لاکھ 20ہزار روپے کنال، رکھ90 ہزار روپے کنال، بنجر قدیم 80 ہزار روپے کنال اور غیر ممکن اراضی 65ہزار روپے کنال میں لینے کی منظوری دی گئی ساہنگ میں ریلوے اراضی کے قریب خسرہ نمبر 2482میں اراضی کی قیمت اڑھائی لاکھ روپے کنال، میرہ1 لاکھ 20ہزار روپے، لپاڑہ ڈیڑھ لاکھ روپے کنال اور رکھ90 ہزار روپے کنال، بنجر قدیم 80 ہزار روپے اور غیر ممکن اراضی 65ہزار روپے کنال میں لینے کی منظوری دی گئی جو اوسط اور ڈی سی ریٹ سے کئی گنا زیادہ قیمت ہے اسی وجہ سے بورڈ آف ریونیو نے بھی اب تک منظوری نہیں دی سستی اراضی مہنگے ترین نرخ پر خریدنے کا معاملہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ تک پہنچنے کے باوجودتاحال کوئی نتیجہ نہ نکل سکا۔

متعلقہ عنوان :