صوبے بھر میں دیگر سیاسی جماعتوں کو سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ہے، آفاق احمد

مہاجر قوم کے ساتھ کئے جانے والا امتیازی سلوک سمجھ سے بالاتر ہے، سندھ حکومت نے حیدرآباد جلسے کی اجازت نہ دے کر مہاجر قوم کی تضحیک کی ہے، چیئرمین ایم کیو ایم پاکستان

منگل 21 نومبر 2017 22:48

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2017ء) مہاجر قومی موومنٹ(پاکستان ) کے چیئرمین آفاق احمد نے کہاکہ صوبے بھر میں دیگر سیاسی جماعتوں کو سیاسی سرگرمیوں کی اجازت ہے لیکن مہاجر قوم کے ساتھ کئے جانے والا امتیازی سلوک سمجھ سے بالاتر ہے، سندھ حکومت نے حیدرآباد جلسے کی اجازت نہ دے کر مہاجر قوم کی تضحیک کی ہے، جلسے ہماری کمزوری نہیںہم اپنی عوام سے گھر گھر جا کر ملاقات کرینگے جبکہ جلسے کے لئے ہائی کورٹ سے رجوع کرینگے اور حیدر آباد کا جلسہ کرکے ثابت کرینگے کہ حیدرآباد کی عوام بھی مہاجر لفظ سے د ستبرداری کے لئے تیار نہیں۔

آفاق احمد نے کہا کہ صوبائی حکومت نے شہری حکومت کے اختیارات پر قابض ہوکر کراچی کے لوگوں کی حق تلفی کی ہے،بلدیاتی نمائندوں سے اختیارات اور وسائل چھین کر سندھ حکومت کراچی کی عوام سے دشمنی کررہی ہے۔

(جاری ہے)

آفاق احمد نے کہا کہ متحدہ پاکستان اور پی ایس پی میں گزشتہ دنوں جو کچھ بھی ہواوہ غلط ہوا ،دونوں جماعتوں کو ملکی سلامتی کے اداروں کو نشانہ نہیںبنانا چاہیے تھا،فاروق ستار نے اگر کوئی خط لکھا تھا تو اس کے جواب کو انتظار کر لینا چاہیے تھا، احمقانہ حرکتوں کی وجہ سے عوام کو دکھ ہوا ہے،اگر یہ لوگ بھنڈے طریقے صورت حال کو خراب نہ کرتے تو ڈی جی رینجرزکو وضاحت نہ کرنا پڑتی۔

آفاق احمد نے کہا کہ ملکی سلامتی کے اداروں کے خلاف الزمات لگانامناسب اقدام نہیں تھا،8مہینوں سے جاری ملاقاتوں کے سلسلے کو کسی تیسر ے پرڈال کر خود کو بری والزمہ نہیں کیا جاسکتا،کوئی کسی کو زبردستی کسی کام پر مجبو ر نہیں کرسکتا ، جبکہ سیاسی جماعتیں اپنے فیصلے خود کرتی ہیں۔آفاق احمد نے کہا کہ میری اور میری مرکزی کمیٹی کے دیگر جماعتوںکے لیڈران سے ملاقاتیں ہیں ، لیکن جتنے بھی لوگ میرے پاس آئے وہ ذاتی حیثیت میں مہاجر نظریے کیلئے آئے تھے، میں سب کو واضح کرنا چاہتا ہوں میں ایسے کمزور لوگوں سے مذاکرات نہیں کرسکتا جو اپنے فیصلے ایک دن یا ایک گھنٹے میں تبدیل کرلیتے ہیں ، ایسے لوگوں پر بھروسہ نہیں کیا جاسکتا جو اپنے پیروں پر بھی کھڑے نہ ہوسکتے ہوںاور جن کے منہ میں زبان بھی کسی اور کی ہو ۔

#