سکردو ،ضلع کھرمنگ کے ہیڈ کوارٹر کا مسئلہ سیاستدانوں کیلئے میوزیکل چیئر بن گیا

آغا محمد علی شاہ (فوکر)گروپ طولتی لے جانے جبکہ گوہری کو ہیڈکوارٹر بنانے کیلئے مہدی آباد ی کمر بستہ ہیں ،حکومت اپنے عزائم کی تکمیل کیلئے دونوں گروپوں کے درمیان تماشائی بنی ہے

منگل 21 نومبر 2017 22:31

سکردو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2017ء)ضلع کھرمنگ کے ہیڈ کوارٹر کا مسئلہ سیاستدانوں کیلئے میوزیکل چیئر بن گیا،آغا محمد علی شاہ (فوکر)گروپ طولتی لے جانے جبکہ گوہری کو ہیڈکوارٹر بنانے کیلئے مہدی آباد ی کمر بستہ ہیں ،حکومت اپنے عزائم کی تکمیل کیلئے دونوں گروپوں کے درمیان تماشائی بنی ہے جبکہ منتخب نمائندہ مہدی آباد کے دبائو کے باعث خاموش تماشائی بناہوا ہے ۔

(جاری ہے)

پاکستان پیپلزپارٹی کے کھوکھلے اعلان کے بعد پاکستان مسلم لیگ نواز کو صرف اس بنیاد پر کھرمنگ سے ووٹ پڑے تھے کہ وہ کامیابی کے بعد کھرمنگ کو ضلع بنائیں گے اور نواز لیگ نے اپنے وعدے کے مطابق کھرمنگ کو باقاعدہ ضلع کادرجہ دیکر ڈپٹی کمشنر سمیت تمام ضلعی سربراہی تعینات کر دئیے اور ابتدائی نوٹیفکیشن کے مطابق دستیاب اراضی اور زمینی حقائق کے مطابق گوہری کو ہیڈ کوارٹر بنانے کی منظوری دی گئی تاہم نوٹیفکیشن کے بعد کھرمنگ کے سیاستدان دو واضح گروپس میں تقسیم ہو گئے جن میں آغا محمد علی شاہ عرف آغا فوکر گروپس جسے بااثر کاروباری شخصیات و سابق چیئرمین ضلع کونسل حاجی حامد حسین و دیگر اہم شخصیات کی سرپرستی حاصل ہے ان کا خیال ہے کہ طولتی کو ہیڈ کوارٹر بنایا جائے تاہم گوہری کو برقرار رکھنے کیلئے مہدی آباد کے وزیر قبائل سخت مزاحمت کر رہے ہیں اور ان کے دبائو پر رکن اسمبلی و صوبائی وزیر اقبال حسن بھی خاموش انداز میں ان کی حمایت کر رہے ہیں جبکہ صوبائی حکومت دونوں گروپوں کے تصادم کو روکنے اور ہیڈ کوارٹر کا تعین کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں رکھتی ہے اور اپنے خاموش اہداف کے حصول کیلئے تماشا دیکھ رہی ہے ۔