پارلیمنٹ نے پیپلز پارٹی کے بل کو مسترد کرکے ایک تاریخی کارنامہ انجام دیا ہے، طلال چوہدری

منگل 21 نومبر 2017 22:28

پارلیمنٹ نے پیپلز پارٹی کے بل کو مسترد کرکے ایک تاریخی کارنامہ انجام ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2017ء) وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ نے پارٹی قیادت سے متعلق پیپلز پارٹی کے بل کو مسترد کرکے ایک تاریخی کارنامہ انجام دیدیا ہے، آج بھٹو کی روح کو سکون آ گیا ہو گا کہ ان کے خواب کو تعبیر مل گئی ہے، جب ووٹ لینا ہوتا ہے پیپلز پارٹی کو بھٹو یاد آ جاتا ہے مگر جب ان کے دیئے ہوئے قانون میں کی گئی ترامیم کو نکالنا ہوتا ہے تو یہ اختلاف کرنا شروع کر دیتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ثابت ہو گیا کہ نواز شریف اکیلا دوگنا ووٹ لیتا ہے جسے قوم اپنا لیڈر مانتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں جو لوگ بھٹو کے نام پر سیاست کرتے ہیں جب انہوں نے ووٹ لینا ہوتا ہے تو بھٹو زندہ ہو جاتا ہے، آج جب اس کے قانون کی بات تھی تو پیپلز پارٹی نے زندہ کو دفن کر دیا، بھٹو کے قانون کی مخالفت کرکے پیپلز پارٹی نے آمریت کو مضبوط کرنے کی کوشش کی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جمہوریت کی مخالفت کرنے والوں کو اب سیاسی بونے نہیں ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک منتخب وزیراعظم کو گھر بھیجنے سے نواز شریف کا نہیں پاکستان کا نقصان ہوا، سی پیک، سٹاک ایکسچینج کو نقصان پہنچایا گیا، نواز شریف نے تہیہ کیا ہے کہ ووٹ کے تقدس کی جنگ لڑے گا، یہ کسی شخص یا فرد کی جنگ نہیں ہے، اداروں کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ 2018ء کا الیکشن اسی عزم کے ساتھ لڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ آئیں مل کر کام کریں،، آئیں پاکستان کی جنگ لڑیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایوان کی کارروائی ریکارڈ ہوتی ہے، کوئی جملہ اگر ایوان میں کسی ممبر سے غیر پارلیمانی ادا ہو جائے تو سپیکر اسے حذف کرا دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اب خان صاحب نہیں آئیں گے کیونکہ وہ پارلیمنٹ پر یقین نہیں رکھتے، وہ ایمپائر کی انگلی اٹھنے کا انتظار کرتے ہیں، احتساب کمیشن ہو یا کوئی اور ادارہ عمران نیازی ان کے تقدس کو پامال کرتے ہیں اور گالیاں دیتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے پاکستان ٹیلی ویژن جو ایک قومی ادارہ ہے، پر حملہ کرکے ثابت کیا کہ وہ تعمیری نہیں تخریبی سیاست ملک میں پروان چڑھانا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے وہ پارلیمنٹ کے خوف سے ایوان میں نہیں آتے تھے اب انہیں نواز شریف کا ایک نیا خوف بھی لاحق ہو جائے گا۔