356چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر پر کام تیزی سے جاری ہے جو ،اس پراجیکٹ کی تکمیل سے ان علاقوں تک بھی بجلی کی رسد یقینی ہو جائیگی جو اس جدید دور میں بھی بجلی کی سہولت سے محروم ہیں،صوبائی وزیر تعلیم و توانائی محمد عاطف خان

منگل 21 نومبر 2017 22:24

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2017ء) خیبر پختونخوا کے وزیر تعلیم و توانائی محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ 356چھوٹے پن بجلی گھروں کی تعمیر پر کام تیزی سے جاری ہے جو بہت جلد مکمل کر دیا جائے گا ۔اس پراجیکٹ کی تکمیل سے ان علاقوں تک بھی بجلی کی رسد یقینی ہو جائیگی جو کہ اس جدید دور میں بھی بجلی کی سہولت سے محروم ہیں جبکہ اس پراجیکٹ کے ساتھ ساتھ حکومت نے مزید650منی مائیکرو ہائیڈل پاور پلانٹس پر کام شروع کر دیا ہے۔

وہ انرجی اینڈپاور کمیٹی روم سول سیکرٹریٹ پشاور میں ایک اعلی سطح جائزہ اجلاس کی صدارت میں خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر سیکرٹری انرجی اینڈپاور انجینئر نعیم خان،سی ای او کے پی او سی جی سی ایل رضی الدین اور چیف پلاننگ آفیسر زین اللہ بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

بریفنگ کے دوران صوبائی وزیر انرجی اینڈ پاور محمد عاطف خان کو بتایا گیا کہ 650منی مائیکرو ہائیڈل پاور پلانٹس پراجیکٹ کیلئے کنسلٹنٹ کو منتخب کیا گیا ہے جبکہ عنقریب کمپنیوں کو بھی منتخبکیاجائیگا جس کیلئے 42فرموں نے اپلائی کیا ہے جبکہ56میگا واٹ کے رانولیا،درال جوڑاور مچئی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ مکمل ہو چکے ہیں جو کہ صوبائی حکومت کا ایک انقلابی قدم ہے ،اس سے پہلے صوبائی حکومت نے پیہور ہائیڈرو پاور پراجیکٹ پہلے ہی مکمل کر لیا ہے جبکہ صوبائی حکومت214میگاواٹ کے لاوی،کھوٹھو اور مٹلتان پراجیکٹس پر بھی کام کر رہی ہے۔

اسی طرح5600سکولوں کی سولرائزیشن کے بعد مزید8000سکولوں کو سولرائز کیا جا رہا ہے جبکہ187بی ایچ یوز کو بھی موجودہ صوبائی حکومت سولرائز کر رہی ہے۔محمد عاطف خان نے حکام کو سختی سے ہدایات جاری کیں کہ منی مائیکرو ہائیڈل پاور پلانٹس کے دونوں پراجیکٹس پر کام تیز کیاجائے تاکہ حکومت کی طرف سے شروع کردہ منصوبوں سے عو ام جلد از جلد اور زیادہ سے زیادہ فوائد حاصل کر سکیں۔

اس کے علاوہ چترال کے پراجیکٹس کے حوالے سے صوبائی وزیر کو بتایا گیا کہ ایف ڈبیلو او کو کام جاری کرنے کے لئے این او سی دے دی گئی ہے۔اسی طرح1100میگا واٹ ہائیڈل پلانٹس کی بھی فیزیبلٹی تیار ہے جو کہ سی پیک میں شامل ہے۔اجلاس میں نئے پلانٹس سے بجلی کے ٹیرف اور بجلی کی فروخت کے حوالے سے تفصیلی بحث کے بعد فیصلہ کیا گیا کہ اس حوالے سے پہلے سے موجود طریقہ کار اور نئے اصولوں کو چیک کرنے کے بعد مستقبل کے لئے لائحہ عمل تیار کیا جائے تاکہ 4بڑے مکمل شدہ پلانٹوں سے بجلی کی پیداوار سے فائدہ اٹھایا جائے۔ KPOCGCLکے حوالے سے CEOرضی ا لدین نے صوبائی وزیر کو بریفنگ دی اور ادارے کے مختلف مسائل ا ور کامیابیوں سے صوبائی وزیر کو آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :