ملک کی تاریخ میں آئین میں تجاوزات کھڑی کی گئیں ہم وہی تجاوزات ہٹانے جارہے ہیں،سعد رفیق

چند لوگوں کو 21 کروڑ آبادی کے ملک کے لوگوں کی تقدیر سے کھیلنے نہیں دیں گے ملک آگے نہیں بڑھ رہا اس کو دائرے میں گھمایا جارہا ہے ہم سیاست میں کسی کو مائنس نہیں کرنا چاہتے جب ایسا ہوتا ہے تو جمہوریت کی نفی ہوتی ہے ،مائنس کی کارروائیوں کیخلاف پارلیمنٹ کو مل کر مقابلہ کر نا ہوگا ،وفاقی وزیر کا قومی اسمبلی میں اظہار خیال

منگل 21 نومبر 2017 22:24

ملک کی تاریخ میں آئین میں تجاوزات کھڑی کی گئیں ہم وہی تجاوزات ہٹانے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 نومبر2017ء) وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ اس ملک کی تاریخ میں آئین میں تجاوزات کھڑی کی گئیں ہم وہی تجاوزات ہٹانے جارہے ہیں ، ایوب خان کے دور ترامیم کو بھٹو مرحوم نے حذف کی تھیں،مشرف نے یہ تجاوزات جبراً ایک دفعہ پھر آئین کا حصہ بنائیں ۔ 17 نومبر 2014 کو پانامہ کا دور تک پتہ نہیں تھا ۔

قومی اسمبلی کی سب کمیٹی‘ مین کمیٹی بعدازاں قومی اسمبلی اور پھر سینٹ کمیٹی سے یہ بل پاس ہوا ۔ جس کے بعد ہم نہیں جانتے خواب آیا یا خیال آیا، چند لوگ اٹھ کھڑے ہوئے ۔ چند لوگوں کو 21 کروڑ آبادی کے ملک کے لوگوں کی تقدیر سے کھیلنے نہیں دیں گے، یہ جو جنگ آج ہم لڑ رہے ہیں یہ پیپلزپارٹی ‘ جماعت اسلامی و دیگر سب لڑ چکے ہیں ملک آگے نہیں بڑھ رہا اس کو دائرے میں گھمایا جارہا ہے ہمارے ماں باپ جمہوریت کے حق میں جنگ کی نظر ہوئے ۔

(جاری ہے)

یہ سب کچھ چند لوگوں کے اپنے فیصلے مسلط کرنے کیلئے نہیں کیا گیا جو وقت مسلم لیگ ن پر آیا ہے اس سے قبل پی پی پی پر آ چکا ، پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں اس سے قبل اس ظلم کا نشانہ بن چکی ہیں آج میاں نواز شریف اگر کسی کو برے لگتے ہیں تو بے شک لگیں لیکن نظریہ ضرورت کے تحت ایسے قوانین نہ بنائیں جو آنے والے دور میں ہمیں الزام بنا کر رکھ دے ۔ ہم سیاست میں کسی کو مائنس نہیں کرنا چاہتے کیونکہ جب ایسا ہوتا ہے تو جمہوریت کی نفی ہوتی ہے ۔ مائنس کی کارروائیوں کیخلاف پارلیمنٹ کو مل کر مقابلہ کر نا ہوگا ۔ ۔ ۔