یم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے درمیان گزشتہ دنوں جو بھی ہوا وہ غلط ہوا ہے، آفاق احمد

دونوں جماعتوں کوقومی سلامتی کے اداروں کو ٹارگٹ نہیں کرنا چاہیے تھا،پیپلزپارٹی مہاجروں کی نہیں سندھ کے دیہی علاقوں کی جماعت ہے۔پیپلزپارٹی کے 8سالہ دور میں 15لاکھ ملازمتیں تقسیم کی گئیں ،تمام سیاسی جماعتوں کو جلسہ کرنے کی اجازت ہے صرف مہاجر قومی موومنٹ کو سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے،چیئرمین مہاجر قومی موومنٹ کی پریس کانفرنس

منگل 21 نومبر 2017 22:05

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2017ء) مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین آفاق احمد نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے درمیان گزشتہ دنوں جو بھی ہوا وہ غلط ہوا ہے۔دونوں جماعتوں کوقومی سلامتی کے اداروں کو ٹارگٹ نہیں کرنا چاہیے تھا۔فاروق ستار نے اگر خط لکھ دیا تھا تو اس کے جواب کا انتظار کرنا چاہیے تھا۔احمقانہ حرکتوں کی وجہ سے عوام کو دکھ ہوا ہے۔

اگر یہ لوگ بھونڈے طریقے سے صورت حا ل کو خراب نہ کرتے تو ڈی جی رینجرز کو بھی وضاحت پیش کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔ پیپلزپارٹی مہاجروں کی نہیں سندھ کے دیہی علاقوں کی جماعت ہے۔پیپلزپارٹی کے 8سالہ دور میں 15لاکھ ملازمتیں تقسیم کردی گئی ہیں۔تمام سیاسی جماعتوں کو جلسہ کرنے کی اجازت ہے صرف مہاجر قومی موومنٹ کو سیاسی سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے،وہ منگل کو اپنی رہائش پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے، آفاق احمد نے کہا کہ کراچی میں میرا طویل عرصہ تک عوام کے ساتھ رابطہ نہیں ہوا تھا۔

(جاری ہے)

لیکن حید رآباد جا کر کاروباری حضرات سے ملاقات کی تو پارٹی موقف دینا ضروری سمجھا۔ حیدرآباد کے دورے کا مقصد یہ تھا کہ جلسے کی تیاریوں کا جائزہ لوں۔حیدرآباد میں ہونیوالا جلسہ 24 تاریخ کو تھا۔ا س سلسلے میں باقاعدہ ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی تھی۔ ڈپٹی کمشنر نے حیدرآباد شہر میں جلسے کی اجازت نہیں دی۔ انکا کہنا تھا کہ یہ انکا فیصلہ نہیں وہ دباؤ میں ہیں۔

: پیپلز پارٹی حیدرآباد میں جلسہ کر سکتی ہے لیکن مہاجر قومی موومنٹ نہیں کر سکتی۔انہوںنے کہا کہ 24 نومبر کا جلسہ ابھی نہیں ہو رہا۔کراچی میں بھی جلسے کرنے کی اجازت آسانی سے نہیں ملی تھی۔ جلسے ہماری کمزوری نہیں ہیں۔ہمارا مقصد عوام سے رابطہ کرنا ہے۔ اگر ہمیں جلسے نہیں.کرنے دینگے تو ہم گلی گلی گھر گھر جا کر لوگوں کو دعوت دیں گے۔آفاق احمد نے کہا کہن پیپلز پارٹی کے مطابق وہ پرانا ماحول واپس نہیں لائیں گے۔

اگر انکا مطلب قتل و غارت سے ہے تو ہم پیپلز پارٹی کیساتھ ہیں لیکن پیپلز پارٹی سندھ کے دیہی علاقوں کی جماعت ہے،مہاجروں کی جماعت نہیں ہے۔ 15 لاکھ ملازمتیں پیپلز پارٹی کے دور میں تقسیم کردی گئی ہیںن جس میں کراچی کے شہریوں کو نظرانداز کیا گیا۔ جام خان شورو نے یہ کہہ دیا کہ میئر کراچی کو 50 لاکھ روپے دیئے ہیں تاکہ نکاسی کا نظام بہتر ہو. جبکہ پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت نے ہی کئی روڈز کروڑوں روپے میں بنائے ہیں۔

یہ شہر مہاجروں کا شہر ہے۔یہاں کے وسائل تقسیم نہیں ہونے چاہئیں۔انہوںنے کہا کہ طول عرصے سے حکمرانی کرنے والے لوگ شکوے شکایتیں کررہے ہیں۔ مہاجر قوم کیساتھ ظلم ہوا ہے۔جب انکے حالات صحیح ہوتے ہیں تو انہیںمہاجرن قوم یاد نہیںرہتی ہے۔آفاق احمد نے کہا کہ میرے پاس لوگ ملاقات کے لیے آتے رہتے ہیں۔میرا ایم کیو ایم سے ایک تنظیمی تعلق رہا ہے۔

جولوگ بھی میرے پاس ملاقات کے لیے آتے ہیں وہ ذاتی حیثیت میں آتے ہیں۔ایم کیو ایم پاکستان اور پی ایس پی کے معاملات کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں آفاق احمد نے کہا کہن میں کسی بھی رد عمل کا اظہار نہیں کرونگا۔میری کوشش تھی کہ ان معاملات کو اپنے آپ سے دور رکھوں۔ مہاجر قومی مومنٹ یہ سمجھتی ہے کہ سیاسی معاہدے ایسے لوگوں سے کرنا چاہیئں جو فیصلوں پر قائم رہ سکیں۔

اس اتحاد کے سلسلے میں مجھے کوئی پیش کش نہیں کی گئی تھی۔اگر کی بھی جاتی تو میں تب بھی نہیں آتا۔دونوں جماعتوں کے درمیان جو کچھ بھی ہوا ہے وہ غلط ہوا ہے۔الزامات کے باعث عوام کو حقیقت سمجھ میں آگئی ہین اگر میں کہتا کہ وہ لوگ بردبار نہیں ہیںتو لوگ اس وقت مجھے غلط کہتے۔انہوںنے کہا کہن دونوں جانب سے ملکی سلامتی کے اداروں کو ٹارگٹ کیا گیاانہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا۔

فاروق ستار نے اگر خط لکھ دیا تھا تو خط کے جواب کا انتظار کیا جاتا۔ اس احمقانہ حرکت سے مہاجر عوام کو دکھ ہوا۔آفاق احمد نے کہا کہ میں رینجرز اور ان.تمام اداروں کو بھی سلام جنہوں.نے مہاجر لفظ یاد کروادیا۔اگر یہ لوگ بھونڈے طریقے سے صورت حال خراب نہیں کرتے تو ڈی جی رینجرز کو بھی وضاحت پیش کرنے کی ضرورت نہیں تھی۔#