وزیر اعلی سندھ کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس، کراچی پیکیج کے پہلے مرحلے کے متعلق پیش رفت کا جائزہ لیا گیا

کراچی کے 14 بڑے منصوبوں پر 15 دسمبر سے کام شروع کرنے کی ہدایت

منگل 21 نومبر 2017 22:05

وزیر اعلی سندھ کی زیر صدارت اعلی سطح اجلاس، کراچی پیکیج کے پہلے مرحلے ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2017ء) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے منگل کومحکمہ بلدیات کو ہدایات دی ہیں ہے کہ 8 ارب روپے کی لاگت سے بننے والے کراچی کے 14 بڑے منصوبوں پر 15 دسمبر سے کام شروع کردیا جائے اور انہیں مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے۔یہ ہدایات انھوں نے کراچی پیکیج کے پہلے مرحلے کے متعلق پیش رفت اور جائزہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے دیں، اجلاس میں وزیر بلدیات جام خان شورو، وزیراعلیٰ کے پرنسپل سیکریٹری سہیل راجپوت، سیکریٹری بلدیات رمضان اعوان، کمشنر کراچی اعجاز خان، پروجیکٹ ڈائریکٹر کراچی پیکیج نیاز سومرو، انجینئر کراچی پیکیج خالد اور متعلقہ افسران نے شرکت کی۔

وہ منصوبے جن پر آئندہ ایک ہفتے کے اندر کام شروع ہونا ہے ان میں 350 ملین روپے کی ٹینک چورنگی تا سپر ہائی وے برائے تھڈو نالو،280 ملین روپے کی لاگت سے ٹیپو سلطان روڈ ، شاہراہ فیصل تا کارساز کی از سر نو تعمیر، 1500 ملین روپے سے ٹیپو سلطان اور خالد بن ولید انٹرسیکشن شہید ملت روڈ پر پل کی تعمیر، 270 ملین روپے سے اسٹیڈیم روڈ، یونیورسٹی روڈ تا راشد منہاس روڈ کو توسیع دینا ، 1500 ملین روپے کی لاگت سے 2000 روڈ لانڈھی کی ری ماڈلنگ، 240 ملین روپے کی لاگت سے کینٹ اسٹیشن پر سڑک کی تعمیر ،650 ملین روپے کی لاگت سے فوارہ چوک تا گارڈن برائے عبداللہ ہارون روڈ اور واپس فوارہ چوک برائے زیب النسا روڈ کی تعمیر،200 ملین روپے کی لاگت سے کورنگی نالہ نزد حبیب بینک پر پل کی تعمیر،700 ملین روپے کی لاگت سے سن سیٹ بلیوارڈ اور گذری بلیوارڈ انٹرسیکشن پر پل کی تعمیر،700 ملین روپے کی لاگت سے حسن اسکوائر تا لیاری ندی گندے پانی/ بارش کے پانی کے نالے کی تعمیر،200 ملین روپے کی لاگت سے ایس ڈبلیو ڈی اسٹارگیٹ تا چکرا نالہ، شاہراہ فیصل کی تعمیر اور 400 ملین روپے کی لاگت سے بلدیہ ٹاؤن میں واٹر سپلائی کی بہتری کی اسکیمیں شامل ہیں۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ سندھ نے ہر منصوبے پر اجلاس کے شرکا سے تبادلہ خیال کیا اور اسے حتمی شکل دی بعد ازاں کہا کہ ان منصوبوں پر 15 دسمبر سے کام شروع کردیا جائے۔ انھوں نے وزیر بلدیات سے کہا کہ ان منصوبوں کے کام کو مقررہ مدت میں مکمل کیا جائے اب ان کی مدت میں اضافہ نہیں کیا جائے گا، وزیراعلیٰ سندھ نے پروجیکٹ ڈائریکٹر کو سب میرین انڈر پاس کھولنے کے حوالے سے حتمی تاریخ دیتے ہوئے کہا کہ وہ 15 دسمبر تک اس کا ایک راستہ کھول دیں اور اسی دن سن سیٹ بلیوارڈ کے فلائی اوور پر لازمی کام شروع ہوجانا چاہیے، سن سیٹ بلیووارڈ پر متبادل روٹ کو بھی حتمی شکل دی جائے تاکہ مکینوں کو آسانی ہو، آئی سی آئی انٹرسیکشن پر انٹرچینج پل کے لیے وزیراعلیٰ سندھ نے 1000 ملین روپے کی منظوری دی اور لی مارکیٹ، لیاری میں فلائی اوور کی تعمیر جس کی لاگت کا تخمینہ 644 ملین روپے ہے اسے سیپرا کی ویب سائٹ پر ٹیکنیکل ایلویلیوایشن رپورٹ کے لیے بھیجا۔

وزیراعلیٰ سندھ کو کراچی پیکیج ون پر ہونے والی پیش رفت سے متعلق صوبائی وزیر بلدیات جام خان شورو نے آگاہی دیتے ہوئے کہا کہ یونیورسٹی روڈ پر 95 فیصد کام مکمل ہوچکا ہے جب کہ یونیورسٹی روڈ ، این ای ڈی سے صفورہ 85 فیصد کام ہوچکا ہے، انھوں نے کہا کہ موسمیات روڈ کی بحالی کا کام 100 فیصد مکمل ہوچکا ہے، سرجانی تا مدین ٓٓٓٓٓآلحکمت سڑک کی بحالی کا کام 96 فیصد، ناتھا خان پل پر یوٹرن روڈ کی تعمیر کا کام 5 فیصد، شاہراہ فیصل پر میٹرو پول تا اسٹارگیٹ روڈ کے دونوں اطراف کی توسیع کا کام 83 فیصد، بلوچ کالونی روڈ کی ری ماڈلنگ کا کام 100 فیصد، ڈرگ روڈ انڈرپاس شاہراہ فیصل کے ساتھ تعمیر کا کام 81 فیصد، منزل پمپ کی تعمیر کا کام 100 فیصد،کراچی چڑیا گھر کے ازسرنو کی تعمیر کا کام 42 فیصد اور مختلف منصوبوں پر ہونے والا کام بھی تکمیل کے مراحل میں ہے۔

متعلقہ عنوان :