راہداری کو صرف گزرگاہ کی سہولت کے طور پر نہیں لینا چاہئے،نواب ثناء اللہ خان زہری

بلوچستان میں صنعتی ،سپیشل اکنامک زونز کے قیام کے ذریعے صوبے کے قدرتی وسائل کی ترقی کیساتھ موجودہ بنیادی ڈھانچے کو راہداری کیساتھ منسلک کرنے کی بھی ضرورت ہے،وزیراعلی بلوچستان

منگل 21 نومبر 2017 21:32

راہداری کو صرف گزرگاہ کی سہولت کے طور پر نہیں لینا چاہئے،نواب ثناء ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 نومبر2017ء) وزیراعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے اقتصادی راہداری کے مغربی روٹ کو ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرتے ہوئے اسے دیگر روٹوں کے ساتھ فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے، جبکہ انہوں نے کہا ہے کہ راہداری کو صرف گزرگاہ کی سہولت کے طور پر نہیں لینا چاہیے بلکہ بلوچستان میں صنعتی زونز اور سپیشل اکنامک زونز کے قیام کے ذریعے صوبے کے قدرتی وسائل کی ترقی کے ساتھ ساتھ موجودہ بنیادی ڈھانچے کو راہداری کے ساتھ منسلک کرنے کی بھی ضرورت ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے مشترکہ تعاون کمیٹی (JCC) کے ساتویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا جس کی صدارت وفاقی وزیر منصوبہ بندی ڈاکٹر احسن اقبال اور چین کے ادارے نیشنل ڈویلپمنٹ اینڈ ریفارمز کمیشن کے وائس چیئرمین مسٹر وانگ ژیاؤ ٹاؤمشترکہ طور پر کر رہے تھے، دیگر صوبوں کے وزراء اعلیٰ ، آزاد کشمیر کے وزیراعظم اور دونوں ممالک کے ماہرین اور حکام بھی اجلاس میں شریک تھے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ بلوچستان کی 70فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے جس کا ذریعہ معاش زراعت اور مالداری سے وابستہ ہے ان دونوں شعبوں کی ترقی سے بلوچستان کے عوام کو بہتر روزگار مل سکتا ہے، انہوں نے کہا کہ اقتصادی راہداری کا مغربی روٹ بلوچستان کے 10سے 12 ضلعی ہیڈ کوارٹر سے گزر ے گا جو صوبے کے بڑے پیداواری مراکز بنیں گے اگر ان شہروں کو صحیح معنوں میں ترقی دی جاتی ہے تو اس سے بہتر معاشی نتائج حاصل ہو سکتے ہیں، کوئٹہ ماس ٹرانزٹ لائیٹ ریل منصوبے کی افادیت اور اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ صوبائی دارلحکومت کی آبادی تقریباً 23 لاکھ ہے جبکہ شہر تیزی سے وسعت اختیار کر رہا ہے کچلاک، مستونگ اور گردونواح کے علاقوں سے کاروباری افراد کی بڑی تعداد روزانہ کوئٹہ آتی ہے، وزیراعلیٰ نے کہا کہ شہر میں موجودہ ریلوے ٹریک شمال اور جنوب سے 6 قومی شاہراہوں سے شہر کو منسلک کرتا ہے جبکہ بڑے کاروباری مراکز ، ہسپتال، تعلیمی ادارے اور دفاتر ریلوے ٹریک کے قریب واقع ہیں، انہوں نے کہا کہ ٹرانزٹ ٹرین کے مجوزہ منصوبے پر عملدرآمد سے بے شمار فوائد حاصل ہونگے ٹریفک کا دباؤ کم ہوگا اور لوگوں کو سفر کی سستی اور جدید سہولت فراہم ہوگی، وزیراعلیٰ نے گوادر میں پانی کے مسئلے کے ترجیحی بنیادوں پر حل کے لیے پانی کی دستیابی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ڈی سیلینیشن پلانٹ اور میرانی ڈیم سے پائپ لائن کے ذریعہ گوادر کو پانی کی فراہمی سے اس سنگین مسئلے کو حل کیا جا سکتا ہے، وزیراعلیٰ نے اقتصادی راہداری منصو بے میں بلوچستان میں سماجی شعبہ کی ترقی کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے کہا کہ انسانی وسائل کی ترقی کے بغیر اقتصادی راہداری کے منصوبے کی تعمیر خواب ہی رہے گی، انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے نوجوانون کو تیکنیکی تربیت فراہم کر کے ہنر مند افرادی قوت کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، اس حوالے سے وزیراعلیٰ نے بنیادی ڈھانچہ کی تعمیر کے ساتھ ساتھ تعلیم اور تربیتی پروگراموں پر توجہ مرکوز کرنے، صوبے کے طلباء کو چین کے تعلیمی اداروں میں داخلے اور سکالرشپ دینے، یونیورسٹیوں کی سطح پر تعاون کے فروغ، ٹیکنیکل ٹریننگ کے ایسے اداروں کا قیام جن میں چینی ماہرین صوبے کے نوجوانوں کو خاص طور سے معدنیات اور پورٹ کے شعبوں میں تربیت فراہم کر سکیں کی ضرورت پر زور دیا، وزیراعلیٰ نے توقع ظاہر کی کہ اقتصادی راہداری میں بلوچستان کی ضروریات کے مطابق منصوبوں کی شمولیت اور ان منصوبوں کی بروقت تکمیل سے بلوچستان کے عوام اقتصادی راہداری کی صورت میں ملنے والی ترقی کے عظیم مواقعوں سے فائدہ اٹھا سکیںگے۔

متعلقہ عنوان :