فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ای پولیس سٹیشن کو بہت جلد دوبارہ فعال کر دیا جائیگا

سیف سٹی منصوبے پر کام اگلے سال جون تک شروع ہو جائیگا فیکٹر ی گیٹوںپر لگے کیمروں کو پولیس کے سنٹرل کنٹرول روم سے منسلک کیا جا سکتا ہے ا یس ایس پی آپریشن کا فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب

منگل 21 نومبر 2017 20:28

فیصل آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2017ء) ایس ایس پی آپریشن رانا محمد معصوم نے کہا ہے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ای پولیس سٹیشن کو بہت جلد دوبارہ فعال کر دیا جائیگا 15 کی موجودہ عمارت میں پولیس خدمت سنٹر آئندہ ہفتے آپریشنل ہو جائیگا جہاں لوگوں کو پولیس سے متعلق 13 قسم کی مختلف سہولتیں فراہم کی جائیں گی سیف سٹی منصوبے پر کام اگلے سال جون تک شروع ہو جائیگا جس کے تحت شہر بھر میں کیمرے لگائے جائیں فیکٹریوں کے گیٹوںپر لگے ہوئے کیمروں کو بھی پولیس کے سنٹرل کنٹرول روم سے منسلک کیا جا سکتا ہے فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے ممبران سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ڈولفن فورس کی وجہ سے گشت کے نظام میں کافی بہتری آئی ہے جبکہ اب تک کی فیڈ بیک کے مطابق سٹریٹ کرائم پر قابو پانے میں بھی خاصی مدد ملی ہے ڈولفن کی کارکردگی کا سائنسی تجزیہ کروا رہے ہیں تا کہ یہ معلوم ہو سکے کہ ڈولفن سے پہلے کیا صورتحال تھی اور اس کے آنے سے امن و امان کی صورتحال میں کتنی بہتری آئی انہوں نے بتایا کہ ڈولفن کا ماڈل ترکی سے لیا گیا ہے جن کو 550 سی سی کی موٹر بائیک دی گئی ہیں جبکہ ان کے ماسٹر ٹرینرز کی ٹریننگ بھی ترکی سے ہوئی ہے انہوں نے بتایا کہ اس وقت ڈولفن فورس کے 200 جوانوں کے پاس 550 سی سی کی سو موٹر بائیک ہیں پنجاب کی سطح پر 1200 نئے جوان تیار ہو رہے ہیں جن میں سے بھی ایک خاصی بڑی تعداد فیصل آباد کو ملنے کی توقع ہے انہوں نے کہا کہ ڈولفن کی وجہ سے ایک ماہ میں 3 خطر ناک مجرموں سے کامیاب مقابلے ہوئے انہوں نے کہا کہ نئی مردم شماری میں فیصل آباد کی آبادی کا تعین ہو گیا ہے اب آبادی کے حساب سے پولیس نفری بھی یہاں تعینات ہونی چاہیئے اور اس سلسلہ میں فیصل آبادچیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری بھی اعلیٰ حکام کو لکھے گا رانا محمد معصوم نے بتایا کہ کوئیک رسپانس فورس کی حالات بہتر بنانے کیلئے ان کی گاڑیوں کو بھی تبدیل کیا جائے انہوں نے کہا کہ پولیس نے گزشتہ 5 سالوں کے دوران 44 مختلف منصوبوں پر کام کیا ہے جس کے تحت کرایہ داروں کا ڈیٹا ، مجرموںکے فنگر پرنٹ اور گھریلو ملازموں کی تصدیق سمیت کریکٹر سرٹیفیکیٹ وغیرہ بھی جاری کئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :