مردان،وکلاء برادری کا عدالتوں سے بائیکاٹ اور بھوک ہڑتالی کیمپ

منگل 21 نومبر 2017 20:04

مردان ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 نومبر2017ء)مردان میں وکلاء برادری نے اپنے مطالبات کے حق میں عدالتوں سے بائیکاٹ کرکے بھوک ہڑتالی کیمپ لگایاجس میں مختلف سیاسی او رسماجی شخصیات نے بھوک ہڑتالی کیمپ کا دورہ کیا وکلاء کی ہڑتال کے باعث ضلع کچہری آنے والے سائلین کو شدید مشکلات کا سامنارہامردان کی وکلاء برادری نے ایک روز قبل احتجاجی تحریک کا اعلان کردیاتھا جس کے بعد منگل سے غیر معینہ مدت تک کے لئے ہڑتال شروع کردی ہے ڈسٹرکٹ بار کے صدر اسلام محمد وردگ کی قیادت میں وکلاء نے ضلع کچہری کے سامنے روڈ بلاک کرکے بھوک ہڑتالی کیمپ لگایا اورصوبائی حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی مقررین کا کہناتھاکہ تحریک انصاف کے صوبائی وزیر نے حلف برداری کے موقع پر جیل کی جگہ جوڈیشل کمپلیکس تعمیر کرنے اور پچاس لاکھ روپے گرانٹ کا وعدہ کیا جبکہ خود کش دھماکے کے متاثرین کو پیکج دینے کا اعلان کیاگیا لیکن ایک سال گزرنے کے بعد کوئی بھی وعدہ پورا نہیں کیاگیا بھوک ہڑتال میں شریک وکلاء نے دھمکی دی ہے کہ اگر ان کے مطالبات پر غور نہ کیاگیا تو اگلے مرحلے میں بنی گالہ میں دھرنادیاجائے گاوکلاء کے عدالتوں سے بائیکاٹ کے باعث پیشی پر آنے والے افراد کو شدید مشکلات کاسامنارہا ۔