روزانہ کی بنیاد پر کم عمر بچوں کے جرائم میں کمی واقع ہو رہی ہے، ڈی پی او شیخوپورہ

لوگوں میں چائلڈ سیفٹی جرائم کی روک تھام کے لیے آگاہی کے لیے پروگرام شروع کیے ہیںسکولوں کالجوں میں سیمینار منعقد کروائے جائیں گے جہاں ڈاکومنٹری فلمز کے ذریعے بچوں اور بچیوں میں شعور بیدار کیا جائے گا، تقریب سے خطاب

منگل 21 نومبر 2017 19:57

شیخوپورہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 21 نومبر2017ء) ڈی پی او شیخوپورہ سرفراز خان ورک نے کہا ہے کہ پنجاب بھر میں اپنی نوعیت کا پہلا چائلڈ سیفٹی سیل قائم کیا جس میں روزانہ کی بنیاد پر کم عمر بچوں کے جرائم میں کمی واقع ہو رہی ہے لوگوں میں چائلڈ سیفٹی جرائم کی روک تھام کے لیے آگاہی کے لیے پروگرام شروع کیے ہیںسکولوں کالجوں میں سیمینار منعقد کروائے جائیں گے جہاں ڈاکومنٹری فلمز کے ذریعے بچوں اور بچیوں میں شعور بیدار کیا جائے گا تاکہ وہ معاشرے میں چھپے جرائم پیشہ افراد کی نشاندہی کر کے ان کو کیفر کردار تک پہنچانے میں پولیس کی مدد کریں۔

اب تک شیخوپورہ چائلڈ سیفٹی سیل میں سے سو سے زائد بچوں کو ان کے وارثان کے حوالے کیا جا چکا ہے جس کی مثال پورے پنجاب میں نہیں ملتی یہ پنجاب پولیس کے لیے فخر ثابت ہوا ہے ، ان خیالات کا اظہار انہو ں نے یونیورسل چائلڈ ڈے کے موقع پر گورنمنٹ طاہرہ قاضی شہید گرلز ہائی سکول میں منعقدہ تقریب میں طالبات اور اساتذہ کی ایک بڑی تعداد سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈی ایس پی سٹی خالد محمود گجر ، ڈی ایس پی ٹریفک اعظم بسراء، ایس ایچ او عامر محبوب وینس ،واجد عباس پی آر او، انچارج ڈومیسٹک وائلنس سیل احسان غفور اور چیف کوارڈینیٹر سول ڈیفنس چوہدری الیاس گجر بھی موجود تھے ۔

(جاری ہے)

ڈی پی او نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چار سو سے زائد خواتین پر گھریلو تشدد واقعات پر فوری کاروائی کرتے ہوئے کاروائی کر کے ان میں کمی لائی جا رہی ہے جبکہ چائلڈ لیبر کے خاتمہ کے لیے پولیس کی خصوصی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہے تاہم عوامی تعاون سے ہمیں ایسے واقعات کی بھر وقت اطلاع دے کر پولیس کی مدد کریں۔انہوں نے کہا کہ اخبارات ، سوشل میڈیا، اور الیکٹرونک میڈیا کے ذریعے لاپتہ بچوں کو ان کے وارثان کے حوالے کیا جا رہا ہے اس سلسلہ میں میڈیا کا کردار بھی فراموش نہیں کیا جا سکتا ۔